کرسٹینا کوچ مسلسل خلا میں زیادہ دن تک رہنے والی پہلی خاتون بن گئیں
سال 2019 کے اختتام سے قبل سائنس اور خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ امریکا کی 40 سالہ خلانورد خاتون کرسٹینا کوچ نے مسلسل خلا میں زیادہ دن تک رہنے کا نیا ریکارڈ بنا ڈالا۔
امریکی خلا نورد خاتون نے 28 دسمبر 2019 کو خلا میں مسلسل رہنے کے 289 دن مکمل کیے۔
ان سے قبل خلا میں مسلسل سب سے زیادہ وقت تک رہنے کا ریکارڈ امریکی خاتون پیگی وٹسن کے پاس تھا جو 288 دن رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلا میں زیادہ عرصے تک رہنے والی دنیا کی پہلی خاتون
تاہم اب مسلسل تقریبا 9 ماہ تک خلا میں رہنے کا اعزاز 40 سالہ کرسٹینا کوچ نے حاصل کرلیا، ساتھ ہی انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے رواں برس عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر چہل قدمی بھی کی تھی۔
کرسٹینا کوچ نے رواں برس اکتوبر میں ساتھی خاتون خلانورد جیسیکا میر کے ساتھ عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر چہل قدمی کی تھی۔
عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر چہل قدمی کرنے اور خلائی اسٹیشن کے بیرونی حصے کی مرمت کرنے والی یہ پہلی اور اب تک کی واحد خواتین تھیں۔
مزید پڑھیں: امریکی خلاء باز ریکارڈ 665 دن گزار کر زمین پر لوٹ آئیں
اس سے قبل ایسے مشن میں خواتین کے ساتھ کسی مرد خلانورد کو بھیجا جاتا تھا۔
خلائی سائنس کی ویب سائٹ ’اسپیس‘ کے مطابق کرسٹینا کوچ نے 28 دسمبر 2019 کو شام 6 بج کر 16 منٹ پر مسلسل خلا میں سب سے زیادہ رہنے کا ریکارڈ بنایا۔
ریکارڈ بنانے کے باوجود کرسٹینا کوچ آئندہ برس تک خلا میں رہیں گی اور وہ فروری 2020 کے آغاز میں زمین پر لوٹیں گی۔
اگرچہ مسلسل سب سے زیادہ وقت تک خلا میں رہنے کا ریکارڈ اب کرسٹینا کوچ کے پاس ہے، تاہم خلا میں اب بھی سب سے زیادہ وقت تک رہنے کا ریکارڈ امریکی خلاباز پیگی وٹسن کے پاس ہے جنہوں نے خلا میں 665 دن گزارے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین خلانوردوں نے پہلی بار خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی
پیگی وٹسن نے مجموعی طور پر 665 دن مختلف اوقات میں خلا میں جاکر گزارے، تاہم ان کے پاس مسلسل خلا میں زیادہ وقت گزارنے کا ریکارڈ اب نہیں رہا اور وہ اب 288 دن کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئیں۔
58 سالہ پیگی وٹسن دیگر دو خلا بازوں کے ہمراہ پہلی بار 18 نومبر 2016 کو قازقستان کے بیکانور خلائی مرکز سے سویوز نامی روسی خلائی جہاز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوئی تھیں اور 3 ستمبر 2017 کو وسطی قازقستان میں زمین پر اتری تھیں۔