• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نیب آرڈیننس کا مقصد تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے، وزیر اعظم

شائع December 30, 2019
2020 میں نوکریاں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز
2020 میں نوکریاں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس کا مقصد تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے جبکہ 2020 ملکی ترقی، خوشحالی اور مشکلات سے نجات کا سال ہوگا۔

اسلام آباد میں مخنث کمیونٹی کے لیے صحت سہولت پروگرام کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'پاکستان کی تاریخ کے سب سے مشکل معاشی حالات ہمیں ملے اور ماضی کی حکومتوں نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔'

انہوں نے کہا کہ 'غریب گھرانے پر جب مشکل وقت آتا ہے تو سارا پیسہ جمع کرا کے علاج کراتے ہیں، غریب افراد کینسر کے علاج کے لیے اپنا گھر اور زیور تک فروخت کر دیتے تھے، لیکن ہم تمام مخنث افراد کو صحت کی سہولیات اور مکمل تحفظ فراہم کریں گے جبکہ ہیلتھ کارڈ ہوگا تو انہیں مشکل وقت میں پریشانی نہیں ہوگی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'احساس پروگرام پورے ملک میں پھیلائیں گے جبکہ راشن کارڈ بھی لارہے ہیں جس سے غریب اور مستحق افراد راشن لے سکیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: معیشت مستحکم ہوگئی، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم کا نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق کہنا تھا کہ 'نیب آرڈیننس کا مقصد تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے جبکہ حکومت ملک میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ '2019 میں برے معاشی حالات کو مستحکم کیا، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے معاشی حالات بہتر ہو گئے ہیں اور ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، اب 2020 میں نوکریاں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے اور آئندہ سال ملکی ترقی، خوشحالی اور مشکلات سے نجات کا سال ہوگا۔'

معاون خصوصی برائے صحت کا خطاب

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ یہ پروگرام وزیر اعظم کے ویژن کا عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تمام افراد کو ضرورت کے مطابق صحت سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہے، پاکستان کی 50 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے ان افراد کو صحت کارڈ کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے معذور افراد کو صحت کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی

ان کا کہنا تھا کہ 68 لاکھ مستحق خاندان صحت کارڈ کی سہولت سے استفادہ کر رہے ہیں، 2020 کے آخر تک تمام مستحق خاندانوں کو صحت کارڈ دیں گے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک بھر میں تمام معذور افراد کو بھی صحت کارڈ فراہم کیے جا رہے ہیں، تھرپارکر اور فاٹا کے تمام خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کیا گیا، ہیلتھ کارڈ کے ذریعے ہر قسم کی بیماری کے علاج و آپریشن کی سہولت موجود ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024