نیب آرڈیننس سے ایماندار، دیانت دار لوگوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے،فردوس عاشق
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترمیمی آرڈیننس پر اپوزیشن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مخالفین نے نیب ترمیمی آرڈیننس پڑھا تک نہیں ہے جبکہ اس آرڈیننس سے ایماندار اور دیانت دار لوگوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت ہر شعبے کے اندر گلے سڑے نظام کے خاتمے کے لیے ریفارمز ایجنڈا متعارف کرارہی ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'ڈان لیکس کے بانیوں، جن کی ذمہ داری پاکستان کے قومی مفاد کا تحفظ کرنا تھی وہ ریاستی اداروں کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل رہے، ریاست کے ڈھانچے کو کمزور کرنے کے لیے اداروں میں ٹکراؤ کا سبب بنے جبکہ آج وہ لیکچر دے رہے تھے'۔
مزید پڑھیں: 'نیب آرڈیننس پارلیمنٹ میں آئے گا، بہتر تجاویز کا خیرمقدم کریں گے'
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'وزیر اعظم عمران خان پہلی مرتبہ پاکستان کی تاریخ میں اداروں کے درمیان پُل کا کردار ادا کر رہے ہیں اور ریاست کو مضبوط بنانے کے محاذ پر کھڑے ہیں'۔
بات کو آگے بڑھاتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'جنہوں نے نیب سے فائدہ اٹھایا اور جو حقیقی گٹھ جوڑ کی تصویر تھے وہ نیب آرڈیننس کو مدر آف آرڈیننس کہہ رہے ہیں، تاہم میں شرطیہ کہتی ہوں کہ انہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس پڑھا تک نہیں ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم عمران خان کی حکومت اس ملک میں قانون کی بالادستی کی یقین دہانی کرائے گی اور کسی فرد کی خوشنودی کے لیے کام نہیں کرے گی'۔
دوران خطاب معاون خصوصی نے کہا کہ 'بدعنوان اور کرپٹ عناصر کو اس آرڈیننس میں کوئی ڈھیل نہیں دی گئی ہے کیونکہ یہ حکومت بدعنوانوں کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے کا تصور نہیں کرسکتی تاہم ایماندار اور دیانت دار لوگوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے'۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کو کرپشن سے پاک ملک بنانے کے لیے کوشاں ہے اور اس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا تعاون درکار ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اپوزیشن کا وتیرہ ہے کہ ان کے جو لوگ پکڑے جاتے ہیں ان کے بارے میں انتقامی کارروائی کی باتیں کرتے ہیں اور آج، کل وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) پر انتقام کی روشنی ڈالی جارہی ہے تاہم ایف آئی اے کو آزاد کیا گیا ہے اور نیب کو بھی آپ کے چنگل سے آزاد کردیا گیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کا یہ قصور ہے کہ وہ اس قانون کو، جسے آپ نے یرغمال بنایا ہوا تھا اس میں تبدیلی لائے جس کی وجہ سے آپ کو اُس ادارے میں پیش ہونا پڑ رہا ہے جسے آپ نے اپنے گھر کی لونڈی بنایا ہوا تھا'۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف کی حکومت نے اداروں کا وقار بحال کیا ہے، اب وہ ادارے آپ کے گلی محلوں میں نہیں آئیں گے اور وہ اپنے آئینی دائرہ اختیار میں کام کرتے ہوئے آپ کو وہیں بلائیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کو جوابدہ کرنے والے آج قانون کے سامنے جوابدہ ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن ان کے لیے تاریخی تبدیلی ہوئی ہے جس سے ہم آگاہ ہیں اور عمران خان آپ کو اس طرح کی تکالیف دیتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'قانون طاقتور ہوگیا ہے اور اب طاقتور لوگ قانون کے ماتحت ہوں گے، قائداعظم نے یہ ملک 5 فیصد طاقتور لوگوں کے لیے نہیں بنایا تھا'۔
ساتھ ہی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'اب عمران خان، قائد اعظم کے حقیقی سپاہی بن کر ان کی اس خواہش کو سنوارنے میں مصروف عمل ہیں'۔