• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

سندھ اور خیبرپختونخوا میں پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے آگئے

شائع December 28, 2019
رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 119 تک پہنچ گئی — فائل فوٹو: اے پی
رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 119 تک پہنچ گئی — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: سندھ اور خیبرپختونخوا سے پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 119 تک پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ صوبہ سندھ کے اضلاع سکھر اور ٹنڈو اللہ یار اور خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور ٹانک سے پولیو کے کیسز سامنے آئے۔

این آئی ایچ کے عہدیدار کے مطابق ضلع ٹنڈو اللہ یار کی تحصیل چمبر کی یونین کونسل بیگان جاروار میں 22 ماہ کے بچے کو پولیو کی علامات ظاہر ہونے پر صحت مرکز لایا گیا تھا اور پولیو کی تصدیق کے لیے نمونے جمع کیے تھے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں پولیو کے کیسز کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی

تاہم پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق سے قبل ہی بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیو کا دوسرا کیس ضلع سندھ کی تحصیل نیو سکھر کی یونین کونسل راہوجا کی رہائشی 84 ماہ کی بچی میں سامنے آیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کی تحصیل ٹانک کے رہائشی 15 ماہ کے بچے میں جبکہ بنوں میں یونین کونسل سکندر خیل بالا کے علاقے میں 17 ماہ کی بچی میں پولیو کی تشخیص ہوئی۔

نیشنل ایمرجنسی سینٹر (ای او سی ) برائے پولیو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سال 2019 میں متعدد عوامل کی وجہ سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں جاری انسداد پولیو مہم کے دوران مزید 7 نئے کیسز رپورٹ

انہوں نے بتایا کہ ’دسمبر میں کامیاب ملک گیر انسداد پولیو مہم کے ذریعے پولیو کے خلاف جنگ کا نیا آغاز کیا جو جنوری سے اب تک پہلی کامیاب مہم ہے کیونکہ پشاور میں پیش آنے والے واقعے کی وجہ سے اپریل کی مہم متاثر ہوئی تھی جس میں کچھ لوگوں نے منفی پراپیگنڈہ کیا تھا کہ پولیو ویکسین سے اسکول کے بچے متاثر ہور ہے ہیں‘۔

ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ ’فروری اور اپریل 2020 میں معمول کے ٹیکوں کی کوریج کو بہتر بنانے کی کوششوں کے ساتھ ملک گیر مہمات کی منصوبہ بندی کی گئی جو پولیو وائرس میں اضافے کی لہر کا رخ بدل سکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ اس سلسلے میں ہر سطح پر اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں‘۔

ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ ’موجودہ خطرات کو زیرِ غور رکھتے ہوئے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر تمام والدین کو اپنے بچوں کو قریبی صحت مرکز سے مفت پولیو ویکسین سمیت تمام حفاظتی ٹیکے لگوانے پر اصرار کرتا ہے‘۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کے 119 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2018 میں 12 اور 2017 میں صرف 8 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔

صوبائی اعداد و شمار کے مطابق رواں برس خیبرپختونخوا سے 83، سندھ سے 21، بلوچستان سے 9 اور پنجاب سے پولیو کے 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024