• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فلپائن میں سمندری طوفان، ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی

شائع December 27, 2019
ہلاکتیں پانی میں ڈوبنے، کرنٹ لگنے اور درخت گرنے کے باعث ہوئیں — فوٹو: اے پی
ہلاکتیں پانی میں ڈوبنے، کرنٹ لگنے اور درخت گرنے کے باعث ہوئیں — فوٹو: اے پی

فلپائن میں کرسمس کے روز آنے والے سمندری طوفان 'فان فون' سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق حکام نے کہا کہ بدھ کے روز 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے وسطی فلپائن کے متعدد دیہاتوں اور معروف سیاحتی مقامات میں تباہی مچائی۔

حکام نے طوفان سے اب تک 28 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ فان فون سے شدید متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی منقطع ہوگئی۔

فلپائن کی قومی ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان مارک ٹِمبل نے بتایا کہ 'طوفان سے ہونے والی ہلاکتیں بڑھنے کا امکان ہے، جبکہ 12 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔'

یہ ہلاکتیں پانی میں ڈوبنے، کرنٹ لگنے اور درخت گرنے کے باعث ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن: سمندری طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی

ریسکیو اہلکار ایک لاش کو منتقل کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ریسکیو اہلکار ایک لاش کو منتقل کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ فلپائن کی آبادی کا بڑا حصہ مسیحی ہے جن کے مذہبی تہوار 'کرسمس' کو حالیہ طوفان نے تباہ کردیا۔

فان فون طوفان کے باعث ساحلی علاقوں سے اب تک ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔

سمندری طوفان سے بوراکے جزیرہ بھی متاثر ہوا جہاں کے سفید مٹی والے ساحل دیکھنے کے لیے ہر سال 10 لاکھ سے زائد سیاح آتے ہیں۔

خیال رہے کہ فلپائن میں ہر سال 20 کے قریب طوفان آتے ہیں جس میں ہزاروں اموات کے ساتھ لاکھوں افراد مستقل طور پر خطِ غربت کے نیچے چلے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: فلپائن کو اپنی تاریخ کے ایک اور بدترین طوفان کا سامنا

فان فون، جیسے مقامی طور پر 'اُرسولا' کا نام دیا گیا، رواں سال فلپائن میں آنے والا 21واں طوفان ہے۔

فلپائن کی تاریخ کا بدترین طوفان 2013 میں آنے والے 'ہائیان' کو کہا جاتا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 7 ہزار 350 سے زائد افراد لاپتہ اور لقمہ اجل بنے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024