رواں سال 29 ارب سے زائد کی ریکوری، 138 ملزمان گرفتار کیے، نیب لاہور
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کا کہنا ہے کہ اس نے سال 2019 کے دوران 29 ارب روپے سے زائد کی ریکوری اور 138 ملزمان کو گرفتار کیا۔
نیب لاہور نے سال 2019 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق کرپشن و بدعنوانی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے میں ملوث 138 ملزمان گرفتار کیے گئے۔
نیب نے 2019 کے دوران نواز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز اور یوسف عباس شریف کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دو صوبائی وزرا علیم خان اور سبطین خان کو بھی گرفتار کیا۔
نیب لاہور نے کہا کہ اس نے 19 سال کا ریکارڈ توڑتے ہوئے مجموعی طور پر ایک سال کے دوران 29 ارب 93 کروڑ روپے کی ریکوری کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب لاہور کے شہباز شریف و اہل خانہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات
کارکردگی رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال کے دوران 100 نئی انکوائریوں کا آغاز کیا گیا، نئی شروع ہونے والی تحقیقات کی تعداد 36 رہی جبکہ 2019 میں مجموعی طور پر 55 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔
رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے کرپشن کیسز میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے 25 کرپشن کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں داخل کیے جبکہ پلی بارگین کے 30 ریفرنس احتساب عدالتوں میں داخل کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019 کے دوران کم و بیش 3 ارب روپے کیش کی صورت میں متاثرین کو واپس لوٹائے گئے جبکہ 27 ارب روپے سے زائد مالیت کے مکانات و پلاٹ بھی متاثرین کے حوالے کیے گئے۔
نیب لاہور کا کہنا تھا کہ ماضی میں اسے اوسطاً سالانہ 4 ہزار شکایات موصول ہوتی تھیں، تاہم 2019 کے دوران نیب لاہور کو 13 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔
مزید پڑھیں: ڈی جی نیب لاہور کی اصلی ڈگری جاری، سپریم کورٹ میں بھی کیس خارج
رپورٹ کے اجرا کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کا کہنا تھا کہ بیورو 'احتساب سب کے لیے' کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے لاگ احتساب کے لیے چیئرمین نیب کی اختیار کردہ پالیسی کے واضع اور مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں جبکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور کرپشن فری ماحول کا قیام نیب کی اولین ترجیح ہے۔