• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

مسلم لیگ (ن) کا ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

شائع December 26, 2019
وفاقی حکومت نے حال ہی میں واجد ضیا کو ایف آئی اے کا سربراہ تعینات کردیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان
وفاقی حکومت نے حال ہی میں واجد ضیا کو ایف آئی اے کا سربراہ تعینات کردیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ماڈل ٹاؤن میں مرکزی سیکریٹریٹ پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے چھاپے کے بعد ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے واجد ضیا کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرانے اور احتجاجی ریلی کا اعلان کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ پر ایف آئی اے کے چھاپے کی مذمت اور شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے خلاف مسلم لیگ (ن) نے کل بھرپور احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎قانون کی دھجیاں اُڑا کر چھاپے پر واجد ضیا کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ‎پارٹی سیکریٹریٹ پر ایف آئی اے کے چھاپے سے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر احمد میمن کی کہانی سچ ثابت ہوگئی ہے، بشیر میمن نے عمران خان کے دباؤ میں آنے اور نالائق اور نااہل عمران صاحب کا آلہ کار بننے سے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:ایف آئی اے کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹریٹ پر چھاپہ

پاناما لیکس کیس میں مشترکہ تفتیشی ٹیم (جے آئی ٹی) کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم ‎نوازشریف کے خلاف بدنام زمانہ ’ہیروں‘ کو ہی پھر سے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ ‎چھاپے سے ثابت ہوگیا کہ سابق جج ارشد ملک کی وڈیو اصلی ہے اور جج ارشد ملک نے دباو کے تحت نوازشریف کو سزا سنائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹریٹ پر چھاپہ نالائق اور نااہل عمران خان کے کہنے پر مارا گیا، ‎کرپشن کے جھوٹے مقدمات کے ثبوت نہیں مل رہے تو ایف آئی اے کو اب دباؤ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‎حکومت عدلیہ کے فیصلوں پر اپنا غصہ مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹریٹ پر بلاجواز چھاپے مار کر نکال رہی ہے اور یہ حملہ وزیراعظم عمران نیازی کی حکومت کی شدید بوکھلاہٹ اور حواس باختگی کا ثبوت ہے۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ ‎افسوس کا مقام ہے کہ سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو بھی سیاسی انتقام کے تحت پامال کیا جا رہا ہے، ‎سیاسی انتقام پر مبنی جھوٹے مقدمات کے بے نقاب اور عدلیہ سے مسترد ہونے پر عمران نیازی صاحب بدحواس ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‎پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ پر چھاپے سے ہمارے حوصلے پست ہوں گے نہ ہم سچ بولنا چھوڑ دیں گے، ‎عمران خان اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک اور قومی ادارے کو سیاست میں الجھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جج ویڈیو اسکینڈل تحقیقات: ایف آئی اے نے مسلم لیگ (ن) کے 3 رہنماؤں کو طلب کرلیا

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ جب نیب نیازی گٹھ جوڑ ناکام ہو رہا ہے اور عدالتوں میں ثبوت پیش نہیں ہو رہے تو ایف آئی اے کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

قبل ازیں ایف آئی اے نے لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں واقع مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹریٹ پر احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک سے متعلق ویڈیو کے حصول کے لیے چھاپہ مارا گیا تھا جہاں ایف آئی اے کی ٹیم نے دستاویزات بھی قبضے میں لی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڈ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے جج ارشد ملک کے حوالے سے کی گئی پریس کانفرنس سے متعلق مواد کے لیے ایف آئی اے نے چھاپہ مارا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے یہاں ایک آئی ٹی روم ہے اور ہمارا ریکارڈ ہوتا ہے جہاں ہمارے آلات موجود ہیں، جس میں الیکشن اور سیاسی حوالے سے ہماری جو دستاویزات تھیں اس کی ہارڈ ڈرائیو لے کر گئے ہیں’۔

یاد رہے کہ 6 جولائی 2019 کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنانے والے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لائی تھیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے جو ویڈیو چلائی تھی اس میں مبینہ طور پر جج ارشد ملک، مسلم لیگ (ن) کے کارکن ناصر بٹ سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے تھے۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے جج نے فیصلے سے متعلق ناصر بٹ کو بتایا کہ 'نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، فیصلے کے بعد سے میرا ضمیر ملامت کرتا رہا اور رات کو ڈراؤنے خواب آتے، لہٰذا نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کے کیس میں جھول ہوا ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024