عدالت نے پیپلز پارٹی کو بینظیر بھٹو کی برسی پر لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت دے دی
لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بینچ نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر لیاقت باغ میں جلسہ کرنے اجازت دے دی۔
خیال رہے کہ اپوزیشن جماعت نے لیاقت باغ میں جلسے کا انعقاد کا اعلان کیا تھا، جہاں 27 دسمبر، 2007 کو بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تھا لیکن راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
جس کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی نے ضلعی انتظامیہ کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی درخواست پر راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے اور پاکستان پیپلزپارٹی کی درخواست پر کمنٹس جمع کروائے۔
مزید پڑھیں: نیب کا چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کو ایک اور نوٹس
سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سیکیورٹی فراہم کررنا تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے جبکہ جلس ےکے دوران سیکورٹی فراہم کرنا پولیس کا کام ہے۔
علاوہ ازیں سماعت کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی نے 27 دسمبر کو اجازت ملنے یا نہ ملنے کی صورت میں لیاقت باغ میں بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے کے انعقاد پر زور دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول نے حکومت کے خاتمے کیلئے جنوری کی ڈیڈ لائن دے دی
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے لیاقت باغ میں جلسے کی تیاریوں کا جائزہ للینے کے لیے دروہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ’ ملک بھر سے جیالے لیاقت باغ آرہے لیکن مخالفین اور ضیاالحق کی باقیات کو اس پر مسائل کا سامنا ہے‘۔
انہوں نے حکومت پر پیپلزپارٹی کو جلسے سے روکنے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا اور تنبیہ کی تھی پارٹی کارکنان اس پر ردعمل دیں گے۔
نفیسہ شاہ نے کہا تھا کہ ’ اگر کارکنان بینظیر بھٹو کی برسی منانے سے روکنے کی سازش کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو ضیا کی باقیات کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی‘۔