• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وفاقی کابینہ کا مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

شائع December 24, 2019
ای سی ایل میں شامل کیے جانے سے متعلق 8 ناموں کو موخر اور ایک کو مسترد کردیا گیا، فردوس عاشق اعوان — فوٹو ڈان نیوز
ای سی ایل میں شامل کیے جانے سے متعلق 8 ناموں کو موخر اور ایک کو مسترد کردیا گیا، فردوس عاشق اعوان — فوٹو ڈان نیوز

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ کابینہ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست متفقہ طور پر مسترد کردی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے بارے میں فردوس عاشق اعوان نے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ کابینہ میں 20 نکاتی ایجنڈا پیش ہوا جس میں متعدد فیصلے کیے گئے۔

مزید پڑھیں: ای سی ایل کا معاملہ: وفاقی حکومت اپنے فیصلے سے مریم نواز کو آگاہ کرے، لاہور ہائیکورٹ

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے سامنے پیش کردہ سمری کسی خاندان سے متعلق نہیں تھی۔

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے کابینہ کے سامنے 24 کیسز پیش کیے جس میں سے 4 نام ای سی ایل میں شامل اور 8 نام خارج کردیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ای سی ایل میں شامل کیے جانے سے متعلق 8 ناموں کو موخر اور ایک کو مسترد کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر جو بھی فیصلہ کرے اس سے درخواست گزار (مریم نواز) کو آگاہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ 9 دسمبر کو عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کی نظرثانی کمیٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے بیرون ملک جانے کیلئے ایک مرتبہ پھر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

خیال رہے کہ 8 اگست 2019 کو چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کو ان کے کزن یوسف عباس کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں 25 ستمبر 2019 کو احتساب عدالت نے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کرنے پر گزشتہ ماہ ان کی ضمانت ہوئی تھی تاہم ان کا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ 22 دسمبر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی اور سینئر وکیل بابر اعوان نے کہا تھا کہ ’ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنے سے متعلق قوانین حکومت کو مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کرنے کی اجازت نہیں دیتے‘۔

بابر اعوان نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ای سی ایل کیسز سے متعلق وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے مریم نواز کی درخواست مسترد کردی۔

علاوہ ازیں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے پورے پاکستان میں 'ایک اور یکساں قانون' کے نفاذ پر اتفاق رائے ظاہر کیا اور ای سی ایل پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارش کی توثیق کی۔

انہوں نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔

89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کابینہ نے 89 ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کا فیصلہ کرلیا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ادویات میں کمی 2018 میڈیسن پراسینگ پالیسی کے تحت کی گئی جس کا اطلاق اب ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2018 کی میڈیسن پراسینگ پالیسی کے مطابق جو 'ادویات قومی فہرست' میں شامل ہوجائیں تو اس کی قیمت 3 برس تک ہر سال 10 فیصد کم کرنی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

ظفر مرزا نے بتایا کہ پاکستان میں ادویات ساز شعبے کے لیے جلد نیشنل میڈیسن پالیسی لائی جارہی ہے۔

کابینہ کے فیصلے

  • کابینہ نے 12 دسمبر کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثق کی۔

  • عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزم بینک پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

  • پاکستان اسپورٹس بورڈ کے 11 ممبران اور اس کی تشکیل نو کی منظوری دے دی گئی۔

  • کابینہ نے ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی امداد و بحالی کے لیے پیکج کی منظور دی جس کے تحت 13 ہزار 982 گھرانوں کو 67 کروڑ روپے لاگت سے متاثرہ گھرانوں کو امداد ملے گی۔

  • کابینہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کی تجاویز کی منظوری دی۔

  • کابینہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو اسلام آباد میں صفائی کی صورتحال فوری بہتر کرنے کی ہدایت کردی۔

  • کابینہ نے ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دے دی گئی۔

  • کابینہ نے نامور شخصیت کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا متفقہ فیصلہ کرلیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024