• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

احسن اقبال کو چُپ رہنے اور پیچھے ہٹنے کے پیغامات دیے جاتے رہے، مریم اورنگزیب

شائع December 23, 2019
مریم اورنگزیب نے حکومت پر سخت تنقید کی—فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے حکومت پر سخت تنقید کی—فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ احسن اقبال کو بار بار یہ پیغام دیے جاتے رہے کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں اور نہ بولیں۔

احتساب کے ادارے کی جانب سے احسن اقبال کی گرفتاری کے فوری بعد میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے عمران خان کو وہ سب کہا جو وہ ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کو بار بار پیچھے ہٹنے اور نہ بولنے کا کہا جاتا رہا لیکن وہ دیگر تمام ساتھیوں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسمٰعیل، خواجہ سعد رفیق، حمزہ شہباز، مریم نواز، سلمان رفیق کی طرح ڈٹے رہے اور اس کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کا منصوبہ پیپلزپارٹی کے دور میں منظور ہوا تھا، اس کی منظوری احسن اقبال نے نہیں دی تھی جبکہ یہ وہ مرا ہوا منصوبہ تھا جسے مسلم لیگ (ن) اور احسن اقبال نے زندہ کیا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کی انکوائری ختم ہوچکی تھی اور نیب کو کچھ نہیں ملا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے عمران خان کی احسن اقبال اور خواجہ آصف کو گرفتار کرنے اور ان پر آرٹیکل 6 لگانے کی بات نہیں مانی۔

مزید پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی کیس: مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال گرفتار

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آرٹیکل 6 تو عمران خان پر لگنا چاہیے، جتنا بڑا غدار اس وقت ہمارے ملک کا سلیکٹڈ مسلط کیا گیا وزیراعظم ہے، ان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے کیونکہ وہ فارن فنڈنگ، منی لانڈرنگ میں ملوث ہے'۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اس ملک کی خدمت کی انہیں اس لیے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے کیونکہ بیرون ملک فارن فنڈنگ سے اس ملک کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ الزام لگایا کہ اس ملک کا وزیراعظم ملک کے خلاف سازش کر رہا ہے، سی پیک بند ہوگیا، ملک میں ترقی بند ہوگئی، تاریخی مہنگائی ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کی گرفتاری سے مسلم لیگ (ن) اور اس کے کارکنوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ اس انتقام سے ہمیں لڑنا آتا ہے اور ہم جھوٹ نہیں بولتے۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ 'تم نے جو کرنا ہے کرو، مزید لوگوں کو گرفتار کرو، دھمکیاں دو، یہ مسلم لیگ (ن) نہ بکنے والی ہے نہ جھکنے والی ہے'۔

گرفتاری کا مقصد حکومت کی نااہلی بے نقاب ہونے سے روکنا ہے،شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی احسن اقبال کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'احسن اقبال کی بلاجواز گرفتاری نیب، نیازی گٹھ جوڑ کا ایک اور ثبوت ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'چین، پاکستان کی دوستی اور سی پیک کو مضبوط بنانے والے شخص کی گرفتاری قابل مذمت اور افسوسناک ہے، نواز شریف کی پاکستان کی خدمت کرنے والی شاندار ٹیم کے ایک اور رکن کی گرفتاری اچھی روایت نہیں، احسن اقبال کی گرفتاری کا مقصد حکومت کی نالائقی اور نااہلی کو عوام کے سامنے بے نقاب ہونے سے روکنا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: مریم اورنگزیب کا وزیراعظم عمران خان کو چیلنج

ان کا کہنا تھا کہ 'احسن اقبال، پارٹی کی تنظیم نو اور ملک بھر میں عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے سیاسی سرگرمیاں کر رہے تھے، جس ادھورے منصوبے کو مکمل کرنے پر احسن اقبال کو شاباش ملنا چاہیے تھی، اس میں ان کی گرفتاری سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔'

شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی کی حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہوچکی ہے، جن لوگوں نے عوام اور پاکستان کی ایمانداری، محنت اور قومی جذبے سے خدمت کی انہیں گرفتار کرکے اچھا پیغام نہیں دیا جارہا لیکن نواز شریف کا ہر سپاہی، ہر کارکن اور ہر ٹیم ممبر نیب، نیازی گٹھ جوڑ سے گھبرا کر سچ بولنے سے باز نہیں آئے گا۔'

انہوں نے کہا کہ حکومت کی سی پیک، عوام اور پاکستان دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے جبکہ کوئی جیل، کوئی جھوٹا مقدمہ اور کوئی نیب نیازی گٹھ جوڑ ہمیں عوام کے حقوق کا دفاع کرنے سے نہیں روک سکتا۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس اسکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ احسن اقبال پر نارووال اسپورٹ سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024