کوالالمپور سمٹ: غیر مسلموں پر انحصار ختم کرنے کی ضرورت پر زور
کوالالمپور سمٹ میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو آپس میں دوسرے کی کرنسیوں میں تجارت کرنے اور غیر مسلم ممالک پر انحصار ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
گزشتہ روز سعودی عرب، جس نے کوالالمپور سمٹ کا بائیکاٹ کیا تھا، کے زیر انتظام اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کہا تھا کہ تنظیم سے باہر جاکر اجلاس منعقد کرنا مسلم امہ کے مفادات کے خلاف ہے۔
او آئی سی کئی دہائیوں سے مسلم امہ کی آواز دنیا بھر تک پہنچانے کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔
تاہم ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان مسلمانوں کے مقاصد کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے میں ناکامی پر اسلامی تعاون تنظیم سے خائف نظر آتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق کوالالمپور سمٹ سے خطاب میں مہاتیر محمد نے کہا کہ 'اس سمٹ کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ کیوں اسلام، مسلمان اور مسلم ممالک بحران کا شکار، بے یار و مددگار ہیں اور اس عظیم مذہب کے مستحق نظر نہیں آتے۔'
یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا میں آج سے کوالالمپور سمٹ کا آغاز، سعودی عرب کا بائیکاٹ
انہوں نے کہا کہ 'ہو سکتا ہے ہم ان تمام وجوہات کو سامنے لانے کے قابل نہ ہوں جن کی وجہ سے ہم غم و غصے اور اضطراب میں ہیں، لیکن اس بات پر تقریباً سب کا اتفاق ہے کہ ہم غیر مسلموں سے ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہیں جنہوں نے ہمیں لڑ کھڑایا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اس وجہ سے مسلمان مشکلات کا شکار ہیں اور غیر مسلموں کی عطیات و خیرات پر انحصار کر رہے ہیں، میرے خیال میں ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کہ ہم جلد سے جلد ترقی کریں۔'
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے خطاب میں 'او آئی سی' کا نام لیے بغیر اس سے اختلافات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مسلم دنیا کو اکٹھا کرنے والے پلیٹ فارمز اپنے فیصلوں پر عملدرآمد میں پیچھے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگر ہم اب بھی فلسطین کے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں کر پائے، اگر اب بھی اپنے وسائل کا استحصال نہیں روک سکتے، اگر اب بھی فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلم دنیا کی تقسیم نہیں روک سکتے تو اس لیے ہم پیچھے اور زوال کا شکار ہیں۔'
رجب طیب اردوان نے اسلامی دنیا کی نمائندگی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تشکیل نو کا مطالبہ بھی کیا۔
اس وقت چین، امریکا، فرانس، برطانیہ اور روس سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہیں کریں گے، ملائیشیا کی تصدیق
ان کا کہنا تھا کہ 'دنیا ان پانچ ممالک سے بڑی ہے، جبکہ مسلم ممالک کو ایک دوسرے کی کرنسیوں میں آپس میں تجارت کرنے کی ضرورت ہے۔'
ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی مسلم ممالک سے ایک دوسرے کی کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے ترجیحی تجارتی معاہدے کرنے اور بینکنگ اور مالی تعاون کے لیے خصوصی طریقہ کار بنانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مسلم دنیا کو ایسے اقدامات اٹھانے چاہیے جن سے امریکی ڈالر اور امریکی مالی نظام کی برتری سے بچا جاسکے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے تحفظات کے سبب چار روزہ اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
دوسری جانب سعودی عرب نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کے اہم مسائل پر گفتگو کے لیے یہ سمٹ غلط فورم ہے، تاہم چند ماہرین کا ماننا ہے کہ سعودی عرب کو خطرہ ہے کہ ایران، ترکی اور قطر جیسے علاقائی حریف اسے مسلم دنیا میں تنہا کر دیں گے۔
تبصرے (2) بند ہیں