• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستانی ٹیم 191رنز پر ڈھیر، سری لنکا 64رنز پر تین وکٹوں سے محروم

شائع December 19, 2019
پاکستان کے کپتان اظہر علی کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے پی
پاکستان کے کپتان اظہر علی کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے پی

لاستھ ایمبل ڈینیا اور لہیرو کمارا کی شاندار باؤلنگ کے سبب پاکستانی ٹیم سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں صرف 191رنز پر ڈھیر ہو گئی جس کے جواب میں سری لنکن ٹیم 64رنز پر 3وکٹیں گنوا چکی ہے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے رہے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

اس میچ کے ساتھ ہی کراچی میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی۔

قومی ٹیم کی جانب سے شان مسعود اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا مگر شان مسعود صرف 5 رنز بنا کر ایم وی ٹی فرنینڈو کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ کپتان اظہر علی کی خراب کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے اور وہ اپنا کھاتا کھولے بغیر ہی فرنینڈو کے ہاتھوں پویلین سدھار گئے۔

اوپنر عابد علی نے محتاط انداز میں بلے بازی کی تاہم وہ زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہرسکے اور 38 کے انفرادی اسکور پر لہیرو کمارا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے تجربہ کار اسد شفیق آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسد شفیق کے ہمراہ اچھی شراکت قائم کرتے ہوئے 62رنز جوڑے۔

127 کے مجموعی اسکور پر بابر اعظم نے ایمبل ڈینیا کی گیند کو کریز سے باہر نکل کر کھیلنے کی کوشش کی اور 60رنز کی اننگز کھیلنے والے بلے باز کو اس غلطی کا خمیازہ انہیں اسٹمپ کی صورت میں چکانا پڑا۔

حارث کا بھی وکٹ پر قیام انتہائی مختصر رہا اور وہ صرف 9رنز بنانے کے بعد چلتے بنے۔

چائے کے وقفے کے بعد دوسری ہی گیند پر لہیرو کمارا نے لگاتار دو گیندوں پر محمد رضوان اور پھر یاسر کو آؤٹ کر کے پاکستان کو 7وکٹوں سے محروم کردیا جبکہ محمد عباس بھی کوئی رنز نہ بنا سکے۔

اسد شفیق نے نصف سنچری اسکور کی لیکن ان سے بھی ساتھی کھلاڑیوں کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور وہ بھی 63رنز بنانے کے بعد کمارا کو وکٹ دے بیٹھے۔

سری لنکا کو پاکستان کی آخری وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور شاہین شاہ آفریدی کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کی پوری ٹیم 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

سری لنکا کی جانب سے ایمبل ڈینیا اور لہیرو کمارا نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 4، 4 وکٹیں حاصل کیں۔

سری لنکا نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 28رنز کا آغاز فراہم کیا ہی تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے اوشادا فرنینڈو کو چلتا کردیا۔

ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ محمد عباس نے 25رنز بنانے والے سری لنکن کپتان دمتھ کرونارتنے کی وکٹیں بکھیر دیں۔

کوشل مینڈس اور اینجلو میتھیوز نے اسکور 60تک پہنچایا ہی تھا کہ عباس نے مینڈس کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو سری لنکا نے تین وکٹوں کے نقصان پر 64رنز بنا لیے ہیں۔

اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور فاسٹ باؤلر عثمان شنواری کی جگہ یاسر شاہ کو شامل کیا گیا ہے۔

تاہم اسکواڈ کا حصہ ہونے کے باوجود دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی فواد عالم کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ سری لنکا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے اسکواڈ کے اعلان کے وقت فواد عالم کو 10 سال بعد اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن انہیں راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں بھی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

پہلے ٹیسٹ میچ کی بات کریں تو وہ میچ 3 سے 4 روز تک جاری رہنے والی بارش کی آنکھ مچولی کے باعث ڈرا ہوگیا تھا۔

تاہم قومی ٹیم یہ ٹیسٹ میچ جیت کر 10 سال بعد ملک میں ہونے والی ٹیسٹ سریز کو فاتحانہ انداز میں یادگار بنانا چاہتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024