• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نیب نے خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ چیلنج کردیا

شائع December 18, 2019
خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت ملی تھی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت ملی تھی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس پر موقف اپنا گیا کہ خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ خورشید شاہ کی رہائی سے متعلق احتساب عدالت سکھر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ مذکورہ عدالت نے نیب کا موقف سنے بغیر ہی پیپلز پارٹی کے رہنما کی رہائی کا حکم جاری کیا۔

مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ گرفتار

نیب کی درخواست میں یہ کہا گیا کہ خورشید شاہ ریمانڈ پر ہیں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، لہٰذا ان کی ضمانت پر رہائی کو ختم کیا جائے۔

علاوہ ازیں عدالت نے ضمانت کے خلاف اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسے سکھر بینچ منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ نیب کی اس درخواست کو آج ہی سکھر سرکٹ بینچ منتقل کیا جائے۔

واضح رہے کہ 17 دسمبر کو سکھر کی احتساب عدالت نے رکن قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے خورشید شاہ کے عدالتی ریمانڈ میں مزید 15 روز کی توسیع کی درخواست کی تھی تاہم رہنما پیپلز پارٹی کے وکیل رضا ربانی نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کے خلاف کیس خارج کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے عدالت نے خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرلی تھی اور 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے خورشید شاہ اور مہتاب عباسی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دیدی

علاوہ ازیں یہ بھی ہدایت دی تھی کہ جیسے ہی نیب ان کے خلاف ریفرنس دائر کرتا ہے انہیں عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔

واضح رہے کہ 18 ستمبر 2019 کو قومی احتساب بیورو نے قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد ان کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا جبکہ بعدازاں اسے عدالتی ریمانڈ میں تبدیل کردیا گیا تھا لیکن دوران حراست طبیعت خرابی کے باعث خورشید شاہ کو ہسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024