اکشے کمار کو متنازع شہریت ترمیمی قانون کی حمایت مہنگی پڑ گئی
بھارتی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے متنازع شہریت ترمیمی بل پر بھارت کے اکثر شہر اس وقت محاذ جنگ کا منظر پیش کرر ہے ہیں جہاں کئی شہروں میں احتجاج کے نتیجے میں اب تک 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسی احتجاج کے دوران معروف بولی وڈ اسٹار اکشے کمار کو اس وقت غیرمتوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ایک ویڈیو کو ٹوئٹر پر لائک کیا۔
ویڈیو کو لائک کرنے کے بعد بھارتی عوام نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد اکشے کو اپنی غلطی تسلیم کرنی پڑی۔
مزید پڑھیں: شاہ رخ خان نے اکشے کمار کے ساتھ فلم کرنے کی شرط رکھ دی
شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والے [جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلبہ کے خلاف اتوار کو پولیس نے کارروائی][3] کی تھی جس کا مذاق اڑانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی اور اکشے کمار نے اس ویڈیو کو 'لائک' کردیا تھا۔
اکشے کمار کی جانب سے ویڈیو کو لائیک کیے جانے کے بعد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ردعمل اتنا شدید تھا کہ اکشے کمار کو اپنے عمل کی وضاحت دینا پڑی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے غلطی سے ویڈیو کو لائک کیا تھا اور بعد ازاں انہوں نے مذکورہ ویڈیو کو'ان لائک' کردیا تاہم اس وقت تک ان کے اقدام کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے تھے۔
بولی وڈ کے کھلاڑی نے اپنے وضاحتی بیان میں اسے غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اسکرول کر رہا تھا اور غلطی سے لائک کردیا تاہم اپنی غلطی کا احساس ہوتے ہی میں نے فوری طور پر اسے 'ان لائک' کردیا، میں اس طرح کے اقدام کی کسی بھی طور حمایت نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: اکشے کمار کا معاوضہ 6 اداکاراؤں سے بھی زیادہ
اکشے کمار کی جانب سے 'غلطی' سے لائک کی گئی اس ویڈیو میں پولیس کو کارروائی کے لیے تیار دکھایا گیا تھا لیکن اس میں کوئی بھی طالب علم نظر نہیں آ رہا تھا اور ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ 'مبارک ہو ۔۔۔ جامعہ میں آزادی ملی ہے'۔
اکشے کمار کی وضاحت کو 1800 مرتبہ ری ٹوئٹ کیا گیا اور 9ہزار لوگوں نے ان کے کمنٹ کو لائک کیا تاہم ساتھ ساتھ 52سالہ اداکار کو ٹرول کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نئی دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کا مرکز بن گئی تھی جہاں ویڈیو میں طلبا کو لائبریری میں پناہ لیتے اور کچھ کو احتجاج کے لیے باہر جاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: اکشے کمار نے شادی کیلئے ٹوئنکل کے سامنے کونسی 2 شرائط رکھیں؟
شہریت ترمیم بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں طلبا پر پولیس کریک ڈاؤن پر ممبئی، چنائی اور حیدرآباد سمیت بھارت بھر میں مظاہرے کیے گئے۔
پولیس کی جانب سے جامعہ ملیہ یونیورسٹی سے 100 سے زائد طلبا کو حراست میں لیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔