• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

آرمی چیف سے امریکی سینیٹر کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

شائع December 16, 2019
آرمی چیف سے امریکی سینیٹر نے ملاقات کی—فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف سے امریکی سینیٹر نے ملاقات کی—فوٹو: آئی ایس پی آر

امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اہم ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹ میں بتایا کہ امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے چیف آف آرمی اسٹاف سے ملاقات کی۔

ان کے مطابق ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل کے ساتھ ساتھ علاقائی سیکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ امریکی سینیٹر نے علاقائی امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کیا۔

وزیراعظم سے ملاقات

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی بحرین روانگی سے قبل امریکی سینیٹر نے وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی تھی۔

عمران خان سے لنزے گراہم نے بحرین روانگی سے قبل ملاقات کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
عمران خان سے لنزے گراہم نے بحرین روانگی سے قبل ملاقات کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

اس ملاقات میں عمران خان نے علاوہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

مذکورہ ملاقات میں افغان امن عمل سمیت مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل افغان امن عمل کے لیے امریکی خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور آرمی چیف اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات کے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ہونے والی ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص جاری افغان مصالحتی عمل زیرغور آیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات میں پاکستان میں تعینات امریکی سفیر پاول ڈبلیو جونس بھی موجود تھے۔

اس سے قبل قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات میں امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات جلد بحال ہونے کی امید کا اظہار کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024