• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عابد علی نے سنچری اور عالمی ریکارڈ بیٹی کے نام کردیا

شائع December 15, 2019 اپ ڈیٹ December 19, 2019
عابد علی کا ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
عابد علی کا ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سنچری کی بدولت عالمی ریکارڈ بنانے والے اوپننگ بلے باز عابد علی نے اپنی تاریخی اننگز بیٹی کے نام کر دی۔

سری لنکا کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے ذریعے پاکستان میں 10سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ اور ون ڈے ڈیبیو پر سنچری، عابد علی کا نیا عالمی ریکارڈ

تین دن مسلسل بارش سے بری طرح متاثر ہونے والے یہ میچ نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکا اور ڈرا پر ختم ہوا تاہم عابد علی نے موقع غنیمت جانتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی اننگز کو ناصرف اپنے لیے بلکہ پاکستانی شائقین کے لیے بھی یادگار بنا دیا۔

انہوں نے شاندار اننگز کھیلتے ہوئے اپنی پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی ہی اننگز میں سنچری اسکور کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا اور ون ڈے اور ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری اسکور کرنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عابد علی نے ورلڈ ریکارڈ بنانے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں کافی عرصے سے سخت محنت کر رہا تھا اور اچھے وقت کا منتظر تھا۔

انہوں نے کہا کہ سنچری کے قریب پہنچنے پر میں تناؤ کا شکار تھا لیکن میں بابر اعظم کو کریڈٹ دیتا ہوں جنہوں نے میری حوصلہ افزائی کرتے ہوئے صبر کا مشورہ دیا کہ آپ آرام سے کھیلیں اور سنچری کے لیے آپ کو وقت مل جائے گا۔

اس موقع پر انہوں نے ٹیم کے تمام اراکین، کوچنگ اسٹاف اور شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان سب لوگوں نے مجھے اعتماد بخشا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کیخلاف عابد اور بابر کی سنچری، راولپنڈی ٹیسٹ ڈرا

عابد علی کا کہنا تھا کہ ہوم گراؤنڈ پر 10سال بعد کرکٹ کی واپسی کے موقع پر سنچری اسکور کرنے پر میں جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے اور میں یہ سنچری اپنی بیٹی کے نام کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کارکردگی میرے والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے اور میں اپنے والدین، اہلخانہ، میڈیا سمیت سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور کوشش کروں گا کہ میں زیادہ سے زیادہ اچھی کارکردگی دکھاتا رہوں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024