• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آرمی چیف کا دورہ متحدہ عرب امارات، ابوظہبی کے ولی عہد سے ملاقات

شائع December 14, 2019
آرمی چیف عین اسی روز یو اے ای کا دورہ کر رہے ہیں جب وزیر اعظم، سعودی عرب میں موجود ہیں — فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف عین اسی روز یو اے ای کا دورہ کر رہے ہیں جب وزیر اعظم، سعودی عرب میں موجود ہیں — فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کے دورے پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے متحدہ عرب امارات کے مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایک جانب جہاں آرمی چیف متحدہ عرب امارات کا دورہ کر رہے ہیں تو دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر موجود ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دورے میں وزیر اعظم سعودی قیادت سے ملاقات کے دوران ’دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال میں حالیہ تبدیلیوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔'

قبل ازیں اس دورے سے متعلق عرب ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ، ملائیشیا میں 18 سے 20 دسمبر تک منعقد ہونے والے کوالالمپور سربراہی اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر سعودی عرب کے ناراض ہونے کے اشاروں کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم تحفظات دور کرنے کے لیے ہفتے کو سعودی عرب روانہ ہوں گے

خیال رہے کہ کوالالمپور سربراہی اجلاس ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے ذہن کا خیال ہے جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان، قطری امیر شیخ تميم بن حمد آل ثانی اور ایران کے صدر حسن روحانی بھی شرکت کریں گے۔

مذکورہ اجلاس میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کے اجلاس میں شرکت کا بھی امکان تھا تاہم اطلاعات ہیں کہ وہ دباؤ کا شکار ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شرکت کرے گا۔

یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ملائیشیا کا اقدام کیا رُخ اختیار کرے گا لیکن سعودی عرب، پہلے ہی اس اجلاس کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا متبادل پیش کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

یہ بات مدنظر رہے کہ تیزی سے غیرفعال ہوتی اسلامی تعاون تنظیم سعودی قیادت کے تحت کام کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024