ججز کی تقریب حلف برداری میں شریک ہونے والے وکلا کی رکنیت معطل
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز کی تقریب حلف برداری میں شریک ہونے والے وکلا کی رکنیت معطل کردی۔
بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری وقار گوندل کی جانب سے 60 وکلا کی رکنیت معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔
جن وکلا کی رکنیت معطل ہوئی ان میں ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ اور طارق کھوکھر بھی شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کے نوٹس کے باوجود ان وکلا نے ججز کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرکے نافرمانی کی، جس بنا پر ان کی بار ایسوسی ایشن کی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ ان وکلا کا وکالت کا لائسنس بھی ایک ماہ کے لیے معطل کردیا گیا ہے، جبکہ ان وکلا کے خلاف ضابطے کی کارروائی بھی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 3 نئے ججز نے آج عہدے کا حلف اٹھایا تھا جس میں ایک خاتون جج بھی شامل ہیں جو اس عدالت عالیہ کی پہلی خاتون جج ہیں۔
حلف برداری کی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شرکت کی جبکہ ہائیکورٹ بار کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود وکلا کی کثیر تعداد موجود تھی۔
مزید پڑھیں: وکلا کی ملک گیر ہڑتال، لاہور ہسپتال حملے میں گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خاتون جج لبنیٰ سلیم پرویز اور دیگر دو جج فیاض احمد جندران اور غلام اعظم قمبرانی سے حلف لیا۔
خیال رہے کہ لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے میں ملوث ہونے پر گرفتار وکلا پر مقدمات درج ہونے کے خلاف پاکستان بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کی کال پر ملک بھر میں وکلا نے احتجاج کیا تھا۔
گزشتہ روز پاکستان بار کونسل سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’ احتجاج، وکلا کے خلاف لاہور انتظامیہ اور مقامی پولیس کے جزوی اور تعصب پر مبنی سلوک کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل کے خلاف کارروائی کے خلاف ہے‘۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نئے ججز کی تقریب حلف برداری کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔