• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ملک میں پولیو وائرس موجود ہونا ہمارے لیے شرم کا باعث ہے، وزیر اعظم

شائع December 13, 2019
پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز
پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں پولیو وائرس موجود ہونا ہمارے لیے شرم کا باعث ہے جبکہ پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔

اسلام آباد میں انسداد پولیو کی قومی مہم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں 2 لاکھ 60 ہزار ورکرز حصہ لے رہے ہیں، مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

انہوں نے والدین بالخصوص ماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنائیں اور اگر پولیو ٹیم ان تک خود نہیں پہنچتی تو وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے خود لے کر جائیں، یہ نہ صرف ان کے بچوں کی صحت بلکہ قوم کے لیے ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا پولیو جنگ میں پاکستان کو شکست دینے کو تیار

وزیر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ان دو ملکوں میں شامل ہے جہاں آج بھی پولیو کا وائرس موجود ہے، یہ ہمارے لیے شرم کا باعث ہے۔

انہوں نے پولیو کے انسداد کے لیے کام کرنے والے ورکرز کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے باوجود اس مہم کو کامیابی سے جاری رکھا اور ایسے علاقوں تک بھی پہنچے جہاں شدید موسمی حالات کے باعث رسائی بہت مشکل تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے باعث پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوں گے، پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔

مزید پڑھیں: ملک میں پولیو وائرس کی معدوم قسم کے 7 کیسز کی تشخیص

عمران خان نے کہا کہ پولیو کو مکمل شکست دینے کے لیے پوری قوم کو ساتھ دینا ہوگا، انسداد پولیو کی قومی مہم ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے اس مہم کے لیے تعاون اور کردار ادا کرنے والے اداروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024