ہم 27 دسمبر کو ایک نئی جنگ شروع کررہے ہیں، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بینظیر بھٹو کی برسی لیاقت باغ راولپنڈی میں منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 27 دسمبر کو ایک نئی جنگ اور جدوجہد شروع کررہے ہیں جس کے لیے ہر قسم کی لڑائی کے لیے تیار ہو کر آنا پڑے گا۔
کراچی میں بلاول ہاؤس میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی گڑھی خدا بخش میں مناتے ہیں اور اس مرتبہ پی پی پی نے تاریخی فیصلہ لیا ہے۔
بینظیر بھٹو کی برسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سال ہم شہید بینظیر بھٹو کی برسی کو اسی جگہ پر منائیں گے جہاں 27 دسمبر 2007 کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنا آخری جلسہ رکھا تھا اور اس سال 27 دسمبر لیاقت باغ میں منایا جائے گا’۔
مزید پڑھیں:'دباؤ کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں گے اور سلیکٹڈ حکومت کو للکاریں گے'
ان کا کہنا تھا کہ لیاقت باغ راولپنڈی میں کھڑے ہو کر آج کے پاکستان، نوجوانوں اور اس نئے پاکستان میں مشکلات کا سامنا کرنے والے عوام کے لیے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا پیغام دہرائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم لیاقت باغ راولپنڈی میں اسی جگہ جلسہ رکھ رہے ہیں، اسی پنڈی میں جہاں ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے شہادت قبول کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے مگر آج ہمیں نظر آرہا ہے کہ اسی جمہوریت پر حملہ ہورہا ہے، ہر طرف سے جمہوری سوچ اور عوام کے حقوق پر حملہ ہورہا ہے اور پاکستان میں اس وقت ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو کوئی نظر نہیں آتا ہے تو یہ ذمہ داری پیپلزپارٹی اور اس کے کارکن کی ذمہ داری بنتی ہے۔
'پیپلزپارٹی کی تیسری نسل پنڈی آرہی ہے'
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ‘وفاق کو پیغام ہے کہ پنڈی! پاکستان پیپلز پارٹی پھر آرہی ہے، 4 اپریل کو آپ نے شہید ذوالفقار بھٹو کو تخت دار میں لٹکا دیا اور 27 دسمبر کو آپ نے محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کردیا مگر اب پیپلزپارٹی کی تیسری نسل پنڈی آرہی ہے’۔
یہ بھی پڑھیں:آزادی مارچ: 'عوام کسی کٹھ پتلی کے سامنے سر جھکانے کو تیار نہیں'
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں اس سلیکٹڈ حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے لیے ایک واضح پیغام دینا ہے کہ نہ صرف پی پی پی کا ہر کارکن بلکہ اس ملک کے عوام آج بھی اس بات پر ڈٹے ہیں کہ طاقت کا اصل سرچشمہ عوام ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں کوئی سلیکٹڈ قبول نہیں ہے، پاکستان پیپلزپارٹی کو کوئی کٹھ پتلی قبول نہیں ہے اور امپائر کی مرضی نہیں چل سکتی’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘جب سازش کرکے حکومتیں بٹھائی جاتی ہیں اور جب کوئی اور فیصلے لیتے ہیں تو وہ حکومتیں عوام کے مفاد کے لیے نہیں سوچتیں اور عوام کے مسائل حل نہیں کرتیں بلکہ ان سلیکٹرز کے مفاد کا سوچتے ہیں اور عوام پر بوجھ ڈالتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اس ایک سال میں نالائق حکومت نے کس طریقے سے عوام کے حقوق، جمہوری حقوق، انسانی حقوق اور معاشی حقوق پر حملے کیے ہیں اور کس طرح انہوں نے عوام دشمن بجٹ، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ پیش کیا جس کی وجہ سے آج ہر طبقہ پریشان ہے’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘ہر صوبے کی معاشی صورت حال بد سے برتر ہوتی جارہی ہے کیونکہ انہیں وسائل نہیں دیے جارہے ہیں اور یہ صرف اور صرف اس لیے ہورہا ہے کہ ہمارے حکمران سلیکٹڈ ہیں، ہمارے حکمران کٹھ پتلی ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اس نالائق اور سلیکٹڈ حکومت نے نہ صرف ہماری معیشت کو تباہ کیا ہے بلکہ پرانی غیر جمہوری روایت اور غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، نیب گردی پر زور دے رہی ہے اور اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کررہی ہے’۔
مزید پڑھیں:کٹھ پتلی حکومت کی بھول ہے وہ کراچی پر قبضہ کرلے گی، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘پیپلزپارٹی نے ضیا اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا ہے اور آج بھی اس سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے’۔
'ہر قسم کی لڑائی کے لیے تیار ہو کر آنا پڑے گا'
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی 27 دسمبر کو لیاقت باغ میں پورے پاکستان کے لیے اپنا عوامی ایجنڈے پیش کرے گی اور ہر طبقہ اور شعبے کے لیے پالیسی دے گی اور اس کو لے کر پنجاب کے شہروں، پختنونخوا اور کوئٹہ سمیت پورے ملک میں جائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘ہم 27 دسمبر کو ایک نئی جنگ شروع کررہے ہیں، ایک نئی جدوجہد شروع کررہے ہیں، اس ملک کے غریب اور مظلوم عوام کو ان کے حقوق پہنچانے کے لیے جس کے لیے مجھے امید ہے کہ جس طرح بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا اسی طرح میرا ساتھ دیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں 27 دسمبر کو جانا ہے لیکن اس کے راستے میں رکاوٹیں ڈالی جائیں گی، رہنماؤں اور کارکنوں کے حوالے سے پروپیگنڈا چلایا جائے گا لیکن ہمیں نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا ہے اور ہر گلی اور گوٹھ میں پیغام پہنچانا ہے کہ چلو چلو پنڈی چلو'۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 'بنی گالہ، وزیراعظم ہاؤس، آبپارہ اور پنڈی تک اپنا پیغام پہنچانا پڑے گا، جوش اور جذکے ساتھ آنا پڑے گا اور ہر قسم کی لڑائی کے لیے تیار ہوکر آنا پڑے گا'۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'ہمیں جمہوری انداز میں پاکستان پیپلزپارٹی کا پیغام لیاقت باغ سے اسی انداز میں سنانا ہے اور انہی اصولوں کو دہرانا ہے کہ اسلام ہمارا دین ہے، جمہوریت ہماری سیاست ہے، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں'۔