اسلام آباد ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج سمیت 3 ججز نے حلف اٹھا لیا
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے 3 نئے ججز نے عہدے کا حلف اٹھالیا، جس میں ایک خاتون جج بھی شامل ہیں جو اس عدالت عالیہ کی پہلی خاتون جج ہیں۔
حلف برداری کی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شرکت کی جبکہ ہائیکورٹ بار کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود وکلا کی کثیر تعداد موجود تھی.
اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خاتون جج لبنیٰ سلیم پرویز اور دیگر دو جج فیاض احمد جندران اور غلام اعظم قمبرانی سے حلف لیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی کا امکان
قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جمعرات کو وزارت قانون و انصاف نے ان 3 ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت نے ایک سال کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے 3 ایڈیشنل ججز کا تقرر کیا۔
واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت ہائی کورٹ میں ایک ایڈیشنل جج کی ابتدائی تعیناتی ایک سال کے لیے ہوتی ہے، اس مدت کے ختم ہونے کے بعد جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) مستقل پوزیشن کے لیے ججز کی سفارش کرتے ہیں، جس کے بعد ججز کے تقرر پر قائم پارلیمانی کمیٹی جے سی پی کی سفارشات پر غور کرتی ہے۔
یاد رہے کہ 21 نومبر کو جے سی پی نے لبنیٰ پرویز، احمد جندران اور غلام قمبرانی کی بطور ایڈیشنل ججز تقرر کی سفارش کی تھی اور 4 دسمبر کو ان نامزدگیوں کی پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر توثیق کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سمن کماری ملک کی پہلی ہندو خاتون جج مقرر
واضح رہے کہ لبنیٰ پرویز سلیم سندھ ہائی کورٹ میں بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل خدمات انجام دے رہی تھی۔
اس کے علاوہ فیاض انجم جندران اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے وکیل تھے اور وہ اسلام آباد بار کونسل (آئی بی سی) کے رکن بھی رہے جبکہ وہ کئی سال قبل آئی بی سی کے نائب چیئرمین کا عہدہ بھی رکھ چکے ہیں۔
دوسری جانب غلام اعظم قمبرانی بلوچستان کے مشہور وکیل رہے جبکہ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی تھے۔