راولپنڈی ٹیسٹ کا پہلا دن، 202رنز پر آدھی سری لنکن ٹیم آؤٹ
پاکستان کے سونے میدان 10سال بعد ٹیسٹ کرکٹ سے آباد ہو گئے اور سری لنکا نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن 5وکٹ کے نقصان پر 202رنز بنا لیے۔
سری لنکا کے کپتان دمتھ کرونا رتنے نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کے میدانایک مرتبہ پھر ٹیسٹ کرکٹ سے آباد ہو گئے۔
پاکستان نے اوپنر عابد علی اور عثمان شنواری کو ٹیسٹ ڈیبیو کرا کر کے ٹیم کا حصہ بنایا جبکہ حیران کن طور پر لیگ اسپنر یاسر شاہ کو ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا اور فواد عالم بھی میچ نہ کھیل سکے۔
سری لنکا کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ ابتدائی طور پر بالکل درست ثابت ہوا اور پہلے سیشن میں کپتان دمتھ کرونارتنے اور اوشادا فرنینڈو نے اپنی ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا۔
دن کے پہلے سیشن میں پاکستانی باؤلرز مہمان بلے بازوں کے خلاف بالکل بے بس نظر آئے اور کوئی بھی وکٹ نہ لے سکے جس کی بدولت کھانے کے وقفے تک سری لنکا نے بغیر کسی نقصان کے 89رنز بنا لیے۔
تاہم وقفے کے بعد پاکستان نے یکے بعد دیگرے کامیابیاں حاصل کر کے میچ بھرپور انداز میں واپسی کی جہاں مجموعی اسکور میں 7رنز کے اضافے سے 59رنز بنانے والے کرونارتنے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو وکٹ دے بیٹھے۔
اسکور 109 تک پہنچا تو نسیم شاہ نے بھی ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے فرنینڈو کی 40رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
کوشل مینڈس کا قیام بھی وکٹ پر محدود رہا اور کیریئر کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے عثمان شنواری نے وکٹ کیپر محمد رضوان کی مدد سے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی وکٹ حاصل کی۔
ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ محمد عباس کی خوبصورت گیند کو دنیش چندیمل سمجھنے میں ناکام رہے اور اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔
اس کے بعد اینجلو میتھیوز کا ساتھ دینے دھننجیا ڈی سلوا آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے محتاط انداز میں سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے بتدریج اسکور کو آگے بڑھایا۔
دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے قیمتی 62رنز کی شراکت قائم کی تاہم دن کے اختتام سے کچھ دیر قبل اینجلو میتھیوز نے نسیم شاہ کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش کی اور سلپ میں اسد شفیق کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 31رنز بنائے۔
اس کے بعد دھننجیا ڈی سلوا اور نروشن ڈکویلا نے دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور جب خراب روشنی کے سبب دن کے پہلے دن کا کھیل صرف 68اوورز کے بعد ختم کیا گیا تو سری لنکا نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 202رنز بنائے تھے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ 2وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ عباس، عثمان شنواری اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن کپتان دمتھ کرونارتنے نے کہا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے اچھی ہے اس لیے بیٹنگ کافیصلہ کیا۔
سری لنکن کپتان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ان کنڈیشز میں کھیلنے کے عادی ہیں۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو میں پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے بتایا کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی پر خوشی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج کے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے عابد علی اور عثمان شنواری نے ٹیسٹ کیریئر کا ڈیبیو کیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے یاسر شاہ کو ٹیم سے باہر کرنے کے فیصلے کو مشکل قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی تاریخ اور منفرد ریکارڈز
ان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑی بہت پرجوش ہیں اور ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کی بہت خوشی ہے کیوں کہ بہت عرصے سے پاکستان میں کرکٹ نہیں کھیلی۔
قبل ازیں اس حوالے سے کوچ وقار یونس کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی ٹیم بھی مضبوط ہے اور آج کی وکٹ فاسٹ باؤلرز کو مدد کرے گی اور چونکہ پاکستان میں سردیوں کا آغاز ہے اس لیے وکٹ پر بھی گھاس ہے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں آج ہونے والے پاک-سری لنکا ٹیسٹ میچ کے ساتھ ہی ملک میں 10 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوگئی جبکہ یہ اسٹیڈیم 15سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کررہا ہے۔
رواں سال ستمبر اور اکتوبر میں سری لنکن ٹیم نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا تھا جس کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کی امیدیں روشن ہو گئی تھیں اور سری لنکا کی ٹیم کی آمد کے ساتھ ہی ملک میں ایک دہائی کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں دہائی بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی،اظہر علی سری لنکن ٹیم کے شکرگزار
قومی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل تمام 16 کھلاڑیوں کی یہ پہلی ٹیسٹ سیریز ہے کیونکہ ان تمام ہی کھلاڑیوں نے 2009 میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا جبکہ 75 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کپتان اظہر علی کا بھی یہ پاکستانی سرزمین پر پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔
واضح رہے کہ ہوم سیریز کے لیے ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا تھا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، فواد عالم کو افتخار احمد کی جگہ جبکہ محمد موسیٰ کی جگہ عثمان شنواری کوٹیم میں شامل کیاگیا ہے، تاہم محمد موسیٰ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں لیکن وہ ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔
ملک میں 10 سال بعد ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے فواد عالم کو بھی 10 سال بعد ٹیم میں شامل کیا گیا تھا لیکن پہلے ٹیسٹ کے لیے منتخب کردہ اسکواڈ میں وہ اور یاسر شاہ جگہ نہ بناسکے۔
پاکستانی ٹیم: میں کپتان اظہر علی کے علاوہ حارث سہیل، عابدعلی، شان مسعود، بابراعظم، اسد شفیق، محمدرضوان، محمدعباس، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور عثمان شنواری شامل ہیں۔
سری لنکن ٹیم: میں پہلے ٹیسٹ میچ میں نروشن ڈک ویلا، دھننجیا ڈی سلوا، دلروان پریرا، وشوافرنینڈو، کاسون راجیتھا، لہرو کمارا، دیموتھ کرونارتنے، اوشادافرنینڈو، کوشال مینڈس، انجیلومیتھیوز اور دنیش چندیمل سری لنکن ٹیم میں شامل ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں