• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

شمالی کوریا کی معطل سیٹلائٹ سائٹ دوبارہ فعال، اہم میزائل تجربہ

شائع December 8, 2019 اپ ڈیٹ December 9, 2019
شمالی کوریا نے تجربے کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا—فوٹو:اے پی
شمالی کوریا نے تجربے کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا—فوٹو:اے پی

شمالی کوریا نے سوہائے سیٹلائٹ سائٹ سے انتہائی اہم میزائل تجربہ کرلیا جبکہ امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ پیانگ یانگ نے اس سائٹ کو غیر فعال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا 'کے سی این اے' نے رپورٹ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے امریکا سے معطل ہونے والے جوہری مذاکرات کی ایک سالہ معیاد ختم ہونے سے قبل ہی تجربہ کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکام نے اس تجربے کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے لیکن تجربے کی نوعیت اور صلاحیت کے حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں:شمالی کوریا کا حالیہ ہفتوں میں میزائل کا پانچواں تجربہ

دوسری جانب جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنوبی کوریا اور امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کی اہم مراکز میں ہونے والی سرگرمیوں کا قریب سے جائزہ لیا جارہا ہے جس میں ٹونگ چینگ ری کا علاقہ بھی شامل ہے جہاں سوہائے بھی واقع ہے۔

جوہر ماہرین کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ شمالی کوریا نے راکٹ انجن کا تجربہ کیا اور میزائل کا تجربہ نہیں ہے کیونکہ میزائل تجربے کو پڑوسی ممالک جنوبی کوریا اور جاپان عام طور پر فوری سراغ لگا لیتے ہیں۔

امریکا کے میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے جوہری ماہر ویپن نارنگ کا کہنا تھا کہ ‘اگر یہ راکٹ انجن کا تجربہ تھا تو بھی یہ ایک اور واضح اشارہ ہے کہ سفارت کاری کے دروازے بند ہونے جارہے ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ دنیا کے لیے ایک کھلا اشارہ ہوسکتا ہے کہ نیا سال اس کا کس طرح انتظار کررہا ہے’۔

اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ اسلحے کی تخفیف پر مذاکرات اب ختم ہوچکے ہیں اور واشنگٹن کے ساتھ طویل مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔

کے سی این اے نے اپنی رپورٹ میں سفیر کے حوالے سے کہا کہ ‘اس تجربے کے نتائج کوریا کو مستقبل قریب میں اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کو تبدیل کرنے میں بڑے موثر ہوں گے’۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان میزائل تجربوں کے حوالے سے اہم ملاقاتیں ہوئی تھیں تاہم وہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی تھیں لیکن خطرناک ہتھیاروں میں کمی لانے کے وعدوں پر کسی حد تک عمل کیا گیا۔

ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں 28 فروری 2019 کو ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات اچانک ختم ہوگئی تھی جس کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے امریکی پابندیاں ہٹانے کے اصرار پر ملاقات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئی۔

مزید پڑھیں:امریکا-شمالی کوریا کی ناکام ملاقات کی وجہ ٹرمپ کاغذ کا ‘ایک ٹکڑا’

ڈونلڈ ٹرمپ نے طے شدہ وقت سے قبل سربراہی اجلاس ختم ہونے کے بعد الوداعی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’بعض اوقات آپ کو چلنا پڑتا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ تجویز کردہ معاہدے پر دستخط ہونے تھے لیکن میں جلد بازی کے بجائے درست معاہدہ کرنا بہتر سمجھتا ہوں، کیونکہ’ہم کچھ خاص کرنے کی پوزیشن میں ہیں‘۔

امریکا کے ساتھ مذاکرات ختم ہونے کے بعد شمالی کوریا نے خبردار کرتے ہوئے ایک سال کا وقت دیا تھا کہ وہ پیانگ یانگ کے ساتھ یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیاروں کی تخفیف پر دباؤ کی پالیسی کو تبدیل کرے اور پابندیوں پر کمی کی جائے۔

شمالی کوریا نے رواں برس جولائی اور اگست کے مہینوں میں درمیانی درجے کے میزائل کے متعدد تجربے کئے تھے جس کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ تجربے وعدوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024