وزرائے اعلیٰ کو انسداد پولیو مہم کی قیادت کرنے کی ہدایت
پشاور: وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں 16 دسمبر سے ملک گیر مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام وزرائے اعلیٰ کو اپنے متعلقہ صوبوں میں انسداد پولیو ویکسینیشن مہم کی قیادت کرنے کی ہدایت کردی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 4 دسمبر کو تمام وزرائے اعلیٰ کو ارسال کیے گئے خط میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اگست میں قومی ٹاسک فورس برائے صحت کے اجلاس کے دوران تمام وزرائے اعلیٰ کو اپنے متعلقہ صوبوں میں پولیو کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے اس حوالے سے کوششوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے اور مہمات کے افتتاح کرکے قائدانہ کردار ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششوں سے 1990 کے آغاز سے پولیو کیسز کی سالانہ تعداد 20 ہزار سے کم ہو کر گزشتہ برس صرف 12 تک پہنچ گئی تھی لیکن وائرس کے خاتمے کا خواب ابھی تک پورا نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: انسداد پولیو مہم: اسلام آباد میں دوسرے روز کی سرگرمیوں کا افتتاح
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ’بدقسمتی سے 2019 میں ہم نے مجموعی طور پر 91 کیسز کے ساتھ پولیو کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھا ہے، جس میں رواں برس خیبرپختونخوا سے 66، سندھ سے 13، بلوچستان سے 7 اور پنجاب سے 5 کیسز رپورٹ ہوئے‘۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف جغرافیائی زونز سے جمع کیے گئے سیویج کے نمونوں میں بڑے پیمانے پر پولیو وائرس پایا گیا اور حکومت اس کے خاتمے میں حائل تمام چیلنجز کو حل کرنے کے لیے عزم پر قائم ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ اور انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ کی جانب سے انسداد پولیو پروگرام سے متعلق تحقیق کے جائزے اور تجاویز کی بنیاد پر 2020 کے لیے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان مرتب کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو وائرس کی معدوم قسم کے 7 کیسز کی تشخیص
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود مشترکہ ترجیح کے طور پر کوششوں کو دوبارہ متحرک کرنے اور اس پر توجہ مرکوز کرنے، ’ون ٹیم‘ رسائی کے دوبارہ حصول، معمول کے ٹیکوں اور صحت کی دیگر بنیادی خدمات کے ساتھ ساتھ گھر گھر اعلیٰ معیاری ویکسینیشن مہمات کی ترسیل کو مضبوط بنانے کے لیے 2020 کا پلان تیار کیا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ پہلی ملک گیر انسداد پولیو مہم 16 دسمبر سے شروع ہوگی لہذا وزرائے اعلیٰ کو صوبائی ٹاسک فورس برائے صحت کا اجلاس طلب کرنے اور ذاتی طور پر مہمات کی تیاریوں اور افتتاح کا جائزہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔