• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

’امریکی بحری اڈے پر حملہ کرنے والا سعودی فضائیہ کا اہلکار تھا'

شائع December 6, 2019 اپ ڈیٹ December 7, 2019
فائرنگ کے واقعے کے بعد نیول بیس کو بند کردیا گیا — فائل فوٹو / اے ایف پی
فائرنگ کے واقعے کے بعد نیول بیس کو بند کردیا گیا — فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکا کی ریاست فلوریڈا کے گورنر نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز امریکی بحری اڈے میں حملہ کرنے والا سعودی فضائیہ کا اہلکار تھا جو فوجی تربیت کے لیے امریکا میں موجود تھا۔

رون ڈی سنٹس نے تصدیق کی کہ حملہ آور کی فائرنگ سے اب تک 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزیدپڑھیں: مسلمان عسکریت پسند نہیں، امریکا کو روس اور چین سے خطرہ ہے، پینٹاگون

تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ چاروں افراد عام شہری تھے یا امریکی بحریہ کے اہلکار تھے۔

واضح رہے کہ ایسکیمبیا کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'ہم تصدیق کرتے ہیں کہ نیول ایئر اسٹیشن پینساکولا میں کوئی حملہ آور موجود نہیں ہے اور اسے ہلاک کردیا گیا ہے۔'

رواں ہفتے امریکی فوجی تنصیب میں یہ دوسرا فائرنگ کا واقعہ تھا۔

اس سے قبل امریکی تاریخی بحریہ کے اڈے پرل ہاربر میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سنٹس نے کہا کہ مشتبہ حملہ آور سعودی شہری تھا اور امریکی اتحادیوں ہونے کی بیناد پر عسکری تربیت لینے امریکا میں موجود تھا۔

تاہم انہوں نے حملے کے محرکات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ تحقیقات کی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: شاپنگ مال میں فائرنگ سے 20 افراد ہلاک، حملہ آور زیرحراست

انہوں نے کہا کہ 'ظاہر ہے کہ سعودی فضائیہ کا حصہ اور غیرملکی ہونے سمیت ہماری سرزمین پر تربیت حاصل کرنے سے متعلق بہت سارے سوالات پیدا ہوچکے ہیں'۔

فلوریڈا کے گورنر نے سعودی عرب پر متاثرین کے لیے چیزوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد شاہ سلمان بن عبد العزیز نے متاثرین کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 'سعودی ولی عہد شاہ سلمان نے بتایا کہ سعودی عوام حملہ آور کے وحشیانہ اقدامات پر سخت برہم ہیں اور یہ مذکورہ شخص کسی بھی صورت میں امریکی عوام سے محبت کرنے والے سعودی عوام کے جذبات کی نمائندگی نہیں کرتا ہے'۔

واضح رہے کہ حملے میں ملزم نے ایک ہینڈگن استعمال کی۔

مزیدپڑھیں: امریکا: شاپنگ مال میں فائرنگ سے بچوں سمیت متعدد افراد زخمی

کمانڈنگ آفیسر ٹموتھی کنسیلا نے بتایا کہ بیرونی سیکیورٹی پولیس کے پہنچنے سے پہلے اڈے کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

حکام کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف بی آئی) سمیت آف الکحل، تمباکو، اسلحہ اور دھماکا خیز پر مشتمل ایجنسیاں تحقیقات کررہی ہیں۔

سعودی ولی عہد کے اظہار تعزیت کے بعد سوشل میڈیا پر 'فلوریڈا کا مجرم ہماری نمائندگی نہیں کرتا' کا ہیش ٹیگ فعال ہوگیا.

ہیش ٹیگ کے ذریعے سعودی شہریوں نے واقعے کی مذمت کی اور اسے حملہ آور کا ذاتی عمل قرار دیا.

ایک صارف نے لکھا کہ 'مجرم ہر مذہب اور ملک میں ہوتے ہیں تاہم وہ اپنی فعل کا خود ذمہ دار ہے'.

مقامی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا کہ بیس میں عمومی طور پر تقریباً 16 ہزار فوجی اہلکار اور 7 ہزار سے زائد عام شہری موجود ہوتے ہیں، جبکہ یہ فلائٹ اسکواڈرن کا اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا گڑھ ہے۔

یہ امریکی بحریہ کے پائلٹس کی ابتدائی تربیت کا مرکز ہے اور سے 'نیول ایوی ایشن کا گہوارہ' کہا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ہی امریکی بحریہ کے ایک اہلکار نے ریاست ہوائی میں واقع تاریخی فوجی اڈے پرل ہاربر میں فائرنگ کرکے 3 افراد کو ہلاک کردیا تھا، بعد ازاں حملہ آور نے خود کو بھی گولی مارلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا میں ہیلوین پارٹی کے دوران فائرنگ، 3 افراد ہلاک

فائرنگ کا یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب پرل ہاربر پر 7 دسمبر 1941 کو ہونے والے حملے کو 78 برس مکمل ہونے میں محض 3 روز باقی تھے، اس روز جاپان نے پرل ہاربر پر حملہ کیا تھا جس کے بعد امریکا جاپان کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے جنگ عظیم دوم میں شامل ہو گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ایک برس میں امریکا کی مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024