مظفر گڑھ: 5 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار
پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں محمود کوٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں اسامہ نامی ملزم نے 5 سالہ بچی کا ریپ کردیا۔
واقعے کے اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے بچی کے دادا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق 5 سالہ کومل گھر سے ٹافیاں خریدنے کے لیے نکلی تھی تاہم کافی دیر گزرنے کے بعد جب واپس نہ لوٹی تو گھر والوں نے بچی کی تلاش شروع کی۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 6 سالہ بچے سے 'بدفعلی' کا مقدمہ درج
علاقے میں تلاش کے دوران ایک گھر سے انہیں کومل کے چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دیں جس کے تعاقب میں جب وہ وہاں پہنچے تو دیکھا ملزم اسامہ ننھی بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنارہا تھا جو انہیں دیکھتے ہی فرار ہوگیا۔
بعدازاں بچی کو تشویشناک حالت میں آر ایچ سی گجرات منتقل کیا گیا، اس ضمن میں مقامی رکنِ صوبائی اسمبلی نیاز حسین نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
علاوہ ازیں رکن پنجاب اسمبلی اور وومن پروٹیکشن اتھارٹی کے اراکین نے ہسپتال میں جنسی درندگی کا نشانہ بننے والی بچی کی عیادت کی اور بچی کے والدین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل مظفر گڑھ میں 6 سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، مذکورہ بچہ بھی دکان سے کچھ خریدنے کے لیے گھر سے نکلا تھا جسے کافی دیر گزرنے پر گھر والوں نے تلاش کیا تو علم ہوا کہ اسے جنسی بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل اگست میں مظفر گڑھ میں 15 سالہ نابینا لڑکی کو پڑوسی کی جانب سے ریپ کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کا ابتدا میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔
تاہم جب متاثرہ لڑکی کی والدہ نے خود کو پولیس چوکی کے سامنے آگ لگانے کی دھمکی دی تو ڈی پی او کی ہدایت پر 10 روز بعد مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
قبل ازیں جھنگ میں اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور کی کم عمر بیٹی کو مبینہ طور پر ریپ کر کے 80 فٹ گہرے کنویں میں پھینکنے کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل راولپنڈی میں ایک 18 سالہ چچا نے اپنی بھتیجی کو ریپ کا نشانہ بنا نے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں سکھر کی تحصیل پنوں عاقل میں پولیس نے 10 سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کرنے کے الزام میں مسجد کے پیش امام کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ادھر کرم ایجنسی کے گاؤں پیوار میں اسکول جانے والی 5 سالہ بچی کی لاش تالاب سے ملی تھی، بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ بچی کو قتل سے قبل ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔