• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مسئلہ کشمیر پر کوئی ابہام، تقسیم یا کمزوری نہیں، وزیر خارجہ

شائع December 4, 2019
اب کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی تنازع بن گیا ہے، وزیر خارجہ — فوٹو: ڈان نیوز
اب کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی تنازع بن گیا ہے، وزیر خارجہ — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کسی سیاسی جماعت کا نہیں پورے پاکستان کا ایشو ہے اور اس مسئلے پر کوئی ابہام، تقسیم یا کمزوری نہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ '5 اگست کے بھارتی اقدام پر پارلیمنٹ نے متفقہ جواب دیا، کشمیر کے معاملے پر ہم سب ایک ہیں اور اس مسئلے پر کوئی ابہام، تقسیم یا کمزوری نہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'مسئلہ کشمیر کسی سیاسی جماعت کا نہیں پورے پاکستان کا ایشو ہے، حکومت نے کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا ہوا ہے اور مسئلہ کشمیر پر پارلیمان کو آگاہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی غیر قانونی اقدام کو حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ طور پر اجاگر کیا جبکہ مسئلہ کشمیر پر بات کرنے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔'

وزیر خارجہ نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ وہ اپنی تجاویز دینے کے لیے آگے آئے اور یقین دلایا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ہر مثبت تجویز کو شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی ایشیا کی سلامتی مسئلہ کشمیر سے جڑی ہوئی ہے، اردوان

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'اب کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی تنازع بن گیا ہے، دنیا نے بھارت کے مؤقف کو تسلیم نہیں کیا اور بھارت اقوام متحدہ میں اپنے وعدے سے منحرف ہوا۔'

انہوں نے کہا کہ 'کشمیریوں نے دنیا بھر میں بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج کیا، یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں کشمیر کا معاملہ زیر بحث آیا، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی غیر قانونی بھارتی اقدام کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی، بھارت کے لوگ بھی بھارتی حکومت کے اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں اور بھارت کوششوں کے باوجود عالمی رائےعامہ اپنے حق میں کرنے میں ناکام رہا۔'

حکومت سفارتی ایمرجنسی کا آغاز کرے، احسن اقبال

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'بھارتی قبضے کے باعث کشمیریوں کا جینا حرام ہوگیا ہے، پاکستانی قوم کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہی ہے لیکن آج 120 دن گزرنے کے باوجود دنیا نے کشمیر کو نظر انداز کر رکھا ہے۔'

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم عمران خاان ایوان کو بتائیں کہ کشمیر پر کیا اقدامات اٹھائے، ہمارے کتنے وزیر دنیا میں کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کر رہے ہیں، اسلامی دنیا کا واحد ملک کیوں بے بس ہے؟ ہم بھارت پر دباؤ کیوں نہیں ڈال رہے؟

مزید پڑھیں: کشمیر جغرافیائی مسئلہ نہیں، پاکستان کی روح کا حصہ ہے، آرمی چیف

ان کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر سفارتی ایمرجنسی کا آغاز کرے، بھارت کشمیریوں کا معاشی قتل کر رہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ حکومت کشمیر کو نظر انداز کر رہی ہے۔

احسن اقبال نے مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کی جانب سے کوئی خاص ردعمل نہ آنے پر اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر تنظیم اس مسئلے پر اجلاس بلانے پر رضامند نہیں ہوتی تو پاکستان کو فوری طور پر اس کی رکنیت چھوڑ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں ایسے مردہ فورم کی ضرورت نہیں ہے جو مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ایک اجلاس بھی نہیں بلا سکتا۔'

قرآن پاک کی بے حرمتی پر متفقہ قرارداد منظور

قومی اسمبلی کے اجلاس میں ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر متفقہ طور پر قرارداد بھی منظور کی گئی۔

قرارداد وزیر مملکت علی خان نے پیش کی جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024