اسد عمر چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے عہدے سے مستعفی
وفاقی کابینہ میں حال ہی میں وزیر پلاننگ اور منصوبہ بندی کے طور پر شامل ہونے والے اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
پارلیمان میں یہ کمیٹی کے سیشن کے دوران اسد عمر نے اپنے نئے تقرر کی روشنی میں خزانہ کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیا، جسے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے منظور بھی کرلیا۔
اسد عمر بطور وفاقی وزیر اب مزید اس کمیٹٰی کا حصہ نہیں رہیں گے۔
مزید پڑھیں: اسد عمر نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
بعد ازاں کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فیض اللہ کاموکا کو ووٹ دیتے ہوئے انہیں نیا چیئرمین مقرر کرلیا۔
کمیٹی چیئرمین کے لیے ان کا نام پیپلزپارٹی کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے تجویز کیا جس کی پی ٹی آئی ایم این اے سردار نصراللہ خان دریشک نے توثیق کی۔
چیئرمین مقرر ہونے کے بعد فیض اللہ کاموکا نے ان پر اعتماد کرنے کیلئے اراکین کا شکریہ ادار کیا اور کہا کہ 'بطور چیئرمین کمیٹی تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلوں گا'۔
اس موقع پر کمیٹی اراکین نے اسد عمر کو ذمہ داری سے فرائض انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا اور ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کمیٹی نے ایک قرارداد بھی منظور کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسد عمر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ
واضح رہے کہ اسد عمر کو حال ہی میں وزیر پلاننگ و منصوبہ بندی بنایا گیا تھا۔
اس سے قبل وہ 20 اگست 2018 سے 18 اپریل 2019 تک تقریباً 8 ماہ کے لیے وزیر خزانہ بھی رہے تھے۔
تاہم انہوں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ اس وقت وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انہیں وزارت پیٹرولیم کا قلمدان دینے کی پیش کش کی گئی تھی لیکن انہوں نے اس پیشکش کو قبول نہیں کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ پارٹی کے لیے کابینہ سے باہر رہتے ہوئے کام کریں گے۔