• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

طلبہ یونین کی بحالی کیلئے مربوط ضابطہ اخلاق بنائیں گے، وزیراعظم

شائع December 1, 2019 اپ ڈیٹ December 2, 2019
بدقسمتی سے پاکستان کی جامعات میں طلبہ یونینز میدان کارزار کا روپ دھار گئیں، وزیر اعظم — فائل فوٹو / انسٹاگرام
بدقسمتی سے پاکستان کی جامعات میں طلبہ یونینز میدان کارزار کا روپ دھار گئیں، وزیر اعظم — فائل فوٹو / انسٹاگرام

وزیر اعظم عمران خان نے ملک بھر میں طلبہ کے احتجاج کے بعد جامعات میں طلبہ یونین کی بحالی کا اشارہ دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'جامعات مستقبل کی قیادت تیار کرتی ہیں اور طلبہ یونینز اس سارے عمل کا لازمی جزو ہیں، لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی جامعات میں طلبہ یونینز میدان کارزار کا روپ دھار گئیں اور جامعات میں دانش کا ماحول مکمل طور پر تباہ ہوکر رہ گیا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم دنیا کی صف اول کی جامعات میں رائج بہترین نظام سے استفادہ کرتے ہوئے ایک جامع اور قابل عمل ضابطہ اخلاق مرتب کریں گے تاکہ ہم طلبہ یونینز کی بحالی کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے انہیں مستقبل کی قیادت پروان چڑھانے کے عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنا سکیں۔'

واضح رہے کہ 29 نومبر کو طلبہ یونین کی بحالی سمیت مطالبات کا چارٹر پیش کرنے کے لیے اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی (ایس اے سی) کی قیادت میں ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلبہ، رضاکاروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچ

ملک کے کچھ مقامات پر یہ مارچ صبح کے وقت میں شروع ہوا جبکہ دیگر شہروں میں اس کے آغاز کا وقت سہ پہر تھا۔

کراچی میں ریگل چوک صدر سے کراچی پریس کلب تک یکجہتی مارچ میں طلبہ سمیت سول سوسائٹی کے اراکین محمد حنیف، جبران ناصر اور دیگر نے شرکت کی۔

لاہور میں طلبہ، یکجہتی مارچ میں شرکت کرنے کے ناصر باغ میں جمع ہوئے اور وہاں سے پنجاب اسمبلی کی طرف مارچ کیا۔

اسلام آباد میں مظاہرین ڈی چوک پر جمع ہوئے اور پارلیمنٹ سے طلبہ تنظیموں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں طلبہ حقوق کیلئے سڑکوں پر نکل آئے

اس کے علاوہ پشاور میں طلبہ اور سول سوسائٹی کے اراکین نے پشاور پریس کلب سے احتجاجی ریلی نکالی اور صوبائی اسمبلی پہنچ کر شرکا پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

بلوچستان یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات میں طلبہ تنظیموں پر سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے پابندی کے خلاف اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024