• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعظم نے الیکشن کمیشن اراکین کے لیے 3،3 نام تجویز کردیئے

شائع November 30, 2019
چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے سندھ کے لیے 3 اور بلوچستان کے لیے 3 نام تجویز کیے۔ — فائل فوٹو/فیس بک
چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے سندھ کے لیے 3 اور بلوچستان کے لیے 3 نام تجویز کیے۔ — فائل فوٹو/فیس بک

وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے اراکین کے لیے 3، 3 نام کی تجویز کردی۔

عمران خان نے سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھ کر الیکشن کمیشن کے اراکین کی تجویز دی۔

ڈان کو موصول ہونے والی وزیر اعظم کی خط کی کاپی کے مطابق وزیراعظم نے سندھ کے لیے جسٹس (ر) صادق بھٹی، جسٹس (ر) نورالحق قریشی اور عبدالجبار قریشی کے نام تجویز کیے۔

بلوچستان کے لیے وزیر اعظم نے ڈاکٹر فیض محمد کاکڑ، میر نوید جان بلوچ اور امان اللہ بلوچ کے نام تجویز کیے۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرری کے لیے وزیراعظم کو 3 نام تجویز کیے تھے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف نے الیکشن کمیشن عہدیداران کے نام وزیراعظم کو ارسال کردیے

شہبازشریف نے وزیراعظم کو ارسال کیے گئے خط میں الیکشن کمشنر کے لیے ناصر سعید کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام کی تجویز دی تھی اور کہا تھا کہ 'میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لیے نہایت مناسب اور اہل ہیں لہٰذا آپ بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے لیے یہ 3 نام زیر غور لائیں'۔

خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) سردار محمد رضا 6 دسمبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے خط میں کہا کہ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کی 5 سالہ آئینی مدت مکمل ہورہی ہے اور الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کے مناصب بھی تاحال خالی ہیں جبکہ الیکشن ایکٹ2017 کے سیکشن 3 کے تحت الیکشن کمیشن کا بینچ کم ازکم 3 اراکین پر مشتمل ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ آئین کی دفعہ 213 کی شق نمبر 2 حصہ الف کے تحت وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی کو چیف الیکشن کمشنر کے تقرر یا سماعت کے لیے نام بھجواتا ہے۔

اس کے علاوہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کو بھی خط ارسال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کا چیف الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار

شہبازشریف کی جانب سے رکن سندھ کے لیے نثار درانی، جسٹس(ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام جبکہ رکن بلوچستان کے لیے شاہ محمود جتوئی ایڈووکیٹ، سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد روف عطا اور راحیلہ درانی کے نام تجویز کیے گئے۔

خیال رہے کہ الیکشن کیمشن پاکستان میں سندھ اور بلوچستان کے اراکین جنوری میں ریٹائر ہوئے تھے اور آئین کے مطابق ان عہدوں پر 45 دن میں اراکین کا تقرر ہوجانا چاہیے تھا تاہم اپوزیشن اور حکومت کے اختلافات کے باعث نہ ہوسکا۔

بعدازاں اگست میں صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن کمیشن کے اراکین کا تقرر کردیا تھا تاہم ان کے اس اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مذکورہ معاملہ پارلیمنٹ کو ارسال کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو ہدایت کی تھی کہ اسے حل کروائیں اور الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے سے روکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024