جی جی اور بیلا حدید کے والد 'دیوالیہ'؟
نامور امریکی سپر ماڈل جی جی اور بیلا حدید کے والد پراپرٹی ٹائیکون محمد حدید نے عدالت کی جانب سے اپنے پرانے اربوں روپے کے گھر کو مسمار کرنے کے حکم جاری کرنے کے بعد خود کو 'دیوالیہ' قرار دلوانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماڈلز کے والد محمد حدید نے لاس اینجلس کی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا اربوں روپے کا گھر نیلام کرنے کے بجائے مسمار کرنے کا حکم دیا گیا جس وجہ سے انہیں اربوں روپے کا نقصان پہنچانا۔
مزید پڑھیں: ماڈل بیلا اور جی جی حدید کے والد کا 15 ارب روپے کا گھر مسمار کرنے کا حکم
درخواست میں 71 سالہ محمد حدید نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی کمپنی اسٹار شپ انٹرپرایس 50 لاکھ سے ایک کروڑ ڈالر کے قرضے میں ڈوبی ہوئی ہے اس لیے انہیں دیوالیہ قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ لاس اینجلس کی عدالت نے محمد حدید کے تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم سے بننے والے گھر کو گرانے کا حکم دے دیا تھا۔
لاس اینجلس عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ میگا مینشن آس پاس موجود دیگر جائیدادوں کے لیے واضح خطرہ ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا تھا جب ایک انجینئر نے تعمیر کو ناقص قرار دیا۔
طویل قانونی جنگ کے دوران سپر ماڈلز کے والد نے دو سال قبل 2017 میں کہا تھا کہ اس گھر کو گرانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ ہمیشہ قائم رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جی جی اور بیلا حدید کا 13 ارب روپے کا بنگلہ دیکھا ہے؟
اس وقت کئی پڑوسیوں نے یہ کہتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ یہ 'بلندی پر غیر قانونی تعمیر ہمارے لیے مسلسل خطرہ اور ذاتی زندگی میں مداخلت ہے۔
پہاڑی پر 30 ہزار اسکوائر فٹ رقبے پر بننے والے محل نما اس پرتعیش میگا مینشن میں آئی میکس سینما سمیت لگژری زندگی کے تمام لوازمات بھی شامل کیے جارہے تھے۔
محمد حدید نے تعمیر کے بعد اس محل نما گھر کو اربوں روپے میں بیچنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا۔