• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پاناما لیکس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا ڈی جی ایف آئی اے تعینات

شائع November 29, 2019
واجد ضیا کی تعیناتی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، نوٹی فکیشن — فائل فوٹو
واجد ضیا کی تعیناتی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، نوٹی فکیشن — فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیا کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا نیا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) تعینات کر دیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان پولیس سروس کے 21 گریڈ کے افسر اور وزارت ریلوے کے تحت پاکستان ریلویز پولیس (پی آر پی) میں انسپکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دینے والے واجد ضیا کا تبادلہ کردیا گیا ہے اور انہیں ڈی جی ایف ائی اے تعینات کیا جارہا ہے۔

نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ واجد ضیا کی تنخواہ اور اسکیل وہی رہے گا جبکہ ان کی تعیناتی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

واجد ضیا کو بشیر احمد میمن کی جگہ اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے اور بشیر احمد میمن کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: واجد ضیا نے احتساب عدالت میں نوازشریف کےخلاف دستاویزات پیش کردیں

واضح رہے کہ واجد ضیا، شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس میں بننے والی 'جے آئی ٹی' کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

ان کی ٹیم کی بنائی ہوئی رپورٹ پر ہی شریف خاندان کو اپنے خلاف دائر ریفرنسز میں سزاؤں کا بھی سامنا ہے۔

اس سے قبل واجد ضیا ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (امیگریشن) اور دو، دو بار انٹیلی جنس بیورو اور موٹروے پولیس میں بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے ایف آئی اے کے اقتصادی جرائم ونگ میں ذمہ داریاں نبھائیں اور حج اسکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خارجہ نے واجد ضیا اور احسان صادق کو یورپ جانے سے روک دیا

واجد ضیا کے علاوہ حکومت نے بیوروکریسی میں دیگر تقرریاں اور تبادلے بھی کیے اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 22 کے افسر یوسف نسیم کھوکھر کا تبادلہ کرکے انہیں سیکریٹری داخلہ ڈویژن تعینات کردیا گیا ہے۔

حکومت نے ایف آئی اے کے تمام زونل ڈائریکٹرز بھی تبدیل کر دیے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024