• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

فروغ نسیم کی 2 روز بعد وفاقی کابینہ میں واپسی

شائع November 29, 2019
صدر مملکت نے فروغ نسیم سے حلف لیا — فوٹو: ڈان نیوز
صدر مملکت نے فروغ نسیم سے حلف لیا — فوٹو: ڈان نیوز

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فروغ نسیم نے 2 روز بعد ہی دوبارہ وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فروغ نسیم سے حلف لیا۔

حلف برداری کے بعد تحریک انصاف کے حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کے رکن فروغ نسیم ایک مرتبہ پھر وفاقی کابینہ کا حصہ بن گئے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے استعفیٰ دے دیا

واضح رہے کہ ڈاکٹر فروغ نسیم نے سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی پیروی کے سلسلے میں وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

26 نومبر کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے اور انہوں نے کابینہ اجلاس میں اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔

شیخ رشید نے کہا تھا کہ 'فروغ نسیم قمر جاوید باجوہ کا کیس لڑیں گے اور ایم کیو ایم کے اتحادی وزیر اور پاکستان کے وزیر قانون کی حییثیت سے عمران خان اور اس کابینہ کے لیے انہوں نے بڑی خدمات دی ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع

بعد ازاں ان کے استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جبکہ 27 نومبر کو وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں عدالت میں اٹارنی جنرل کے ساتھ موجود تھے۔

اسی طرح 28 نومبر کو بھی وہ عدالت میں موجود تھے اور پاکستان بار کونسل نے ان کا لائسنس بھی بحال کردیا تھا لیکن اس کے بعد انہوں نے پی بی سی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی 3 روزہ سماعت کے بعد انہیں 6 ماہ کی مشروط توسیع دینے کی منظوری دے دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024