'نااہل حکمران ایک سمری ٹھیک سے نہیں بنا سکے، ملک کیا چلائیں گے'
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ یہ نااہل حکمران آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی ایک سمری تک ٹھیک سے نہیں بنا سکے تو ملک کیا چلائیں گے۔
سکھر میں آزادی مارچ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی تباہ ہو چکی ہے، سب جانتے ہیں کہ حکومت کشمیر بیچ چکی ہے، حکومت کی باقی نااہلیوں کی بھی لمبی فہرست ہے، ایسے حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہی پاکستان کی بقا کی جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کے باعث آرمی چیف کو کورٹ میں گھسیٹا گیا جس پر ہمیں شرم آرہی ہے، یہ نااہل حکمران ایک سمری تک ٹھیک نہیں بنا سکے تو ملک کیا چلائیں گے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ تمام حزب اختلاف اس بات پر متفق ہے کہ ناجائز حکمران کی حکمرانی قبول نہیں کریں گے، آج پوری دنیا میں ہم تنہا رہ گئے ہیں، ان لوگوں نے تو کشمیر کو بھی بیچ دیا اور اب مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، کشمیر کو بیچ کر کشمیریوں سے ہمدردی کی بات کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نےحکومت کا غرور خاک میں ملا دیا، مولانا فضل الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ سری نگر کو لینے کا تصور ختم ہوچکا ہے، اب تو مظفر آباد کو بچانے کی فکر لگ گئی ہے، آج بھارت گلگت بلتستان کو حاصل کرنے کی باتیں کر رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے کہنا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرے، عدالت کا فیصلہ سر آنکھوں پر لیکن یہ جعلی پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کرسکتی اس لیے تو تمام اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کہیں نیب تو کہیں ایف بی آر نے احتساب کے نام پر ملک کی معیشت کا پہیا جام کر کے رکھ دیا ہے، پاکستان کی معیشت کی صلاحیت بیٹھ رہی ہے، نیب کو سیاست کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور آج دوسروں کو بدعنوان کہنے والوں کی اپنی چوری نکل آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس سے کیوں بھاگ رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ قوم کو اس پر جواب دیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور نفرت پھیلائی جارہی ہے، جس طرح ناروے میں سر بازار پولیس کی نگرانی میں قرآن مجید کو نذر آتش کیا گیا، اب آپ بتائیے دنیا میں امن اور نفرت کا مظاہرہ کون کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، مولانا فضل الرحمٰن
'ملک کو موجودہ حالات سے نکالنے کا واحد راستہ انتخابات ہیں'
قبل ازیں سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کےصاحبزادے سے ملاقات کے بعد ان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'سیاست دانوں کو نیب کے ذریعے جس طریقے سے عدالت میں گھسیٹا جارہا ہے، ہم نے کبھی بھی اس کو احتساب سے تعبیر نہیں کیا بلکہ ہمیشہ کہا ہے کہ اس ادارے کو سیاست دانوں کے خلاف سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور خورشید شاہ بھی اسی مرحلے سے گزر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'دعا ہے کہ ملک میں حالات جلد تبدیل ہوں، معمول کی جمہوری سیاست پاکستان میں شروع ہو اور انتقام کی سیاست کا خاتمہ ہو۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم اسی طریقے سے ایک غیر منتخب اور جعلی حکمران کی حکمرانی کو تسلیم کریں گے جبکہ وہ نااہل اور نالائق بھی ہو، ان کو نہ حق حکمرانی حاصل ہے نہ طرز حکمرانی سے کوئی واقفیت ہے تو پھر ملک تنزلی کی طرف جائے گا۔'
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'ملک کے جو موجودہ حالات ہیں اس میں ایک ہی راستہ ہے کہ ملک میں ازسرنو شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہوں، یہی تمام اپوزیشن کا حتمی مطالبہ ہے اور اسی کے لیے ہم نے ایک مشترکہ تحریک کا آغاز کیا ہے۔'