سینیٹ کی خیبرپختونخوا سے خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب
پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونوا سے خالی ہونے والی سنینٹ کی نشست پر کامیابی حاصل کرلی۔
ڈان نیوز ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کا عمل پشاور میں خیبرپختونوا اسمبلی میں ہوا۔
مقررہ وقت تک جاری رہنے والے ووٹنگ کے عمل کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی، جس میں تحریک انصاف کے امیدوار ذیشان خانزادہ کامیاب ہوگئے۔
مزید پڑھیں: حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے متفقہ امیدوار نامزد
ووٹنگ کے بعد سامنے آنے والے نتائج میں تحریک انصاف کے امیدوار کو 104 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے حمایت یافتہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے امیدوار فرزند علی وزیر 31 ووٹ حاصل کرسکے، اس کے علاوہ 4 ووٹ مسترد کردیے گئے۔
سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کے دوران متحدہ اپوزیشن کو جماعت اسلامی کی حمایت حاصل نہیں تھی اور جماعت اسلامی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
تاہم اس کے باوجود اپوزیشن جماعتوں کے 4 اراکین نے تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں ووٹ دیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اراکین کی بات کی جائے تو یہاں 145 اراکین ہیں، جس میں سے مجموعی طور پر 139 اراکین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔
ایوان میں تحریک انصاف کے 95 اراکین میں سے 94 موجود تھے جبکہ حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے ایک امیدوار، ایک آزاد امیدوار جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے 4 اراکین کی بھی حمایت کے ساتھ مجموعی تعداد 100 اراکین کی تھی۔
تاہم جب ووٹوں کی گنتی ہوئی تو تحریک انصاف کے امیدوار ذیشان خانزادہ کے حصے میں 104 ووٹ آئے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے 39 اراکین میں سے 31 ووٹ حاصل ہوسکے جبکہ 4 ووٹ مسترد ہوئے اور 4 ووٹ حکومتی امیدوار کے حق میں چلے گئے۔
انتخاب میں کامیابی کے بعد گفتگو میں کہا کہ میں صاف نیت سے نکلا ہوں، عمران خان کے ہر فیصلے کی حمایت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت مزید بڑھے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ڈان اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے امیدوار ذیشان خانزادہ کے مقابلے میں اپوزیشن جماعتوں نے پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار فرزند علی کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ’ہارس ٹریڈنگ میں پی ٹی آئی کی بیشتر خواتین ارکان ملوث‘
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی یہ نشست پیپلزپارٹی کے خانزادہ خان کی جانب سے اپنے بیٹے ذیشان خانزادہ کے پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد خالی کی گئی تھی۔
اس خالی نشست پر اے این پی کی جانب سے سابق صوبائی وزیر حاجی ہدایت اللہ خان کو نامزد کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں پی پی پی کے امیدوار کی حمایت میں اپنے امیدوار کو دستبردار کرا لیا تھا۔
اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے صوبائی ترجمان افتخار ولی خان نے کہا تھا کہ ان کی جماعت پیپلزپارٹی کی مکمل حمایت کرے گی کیونکہ یہ نشست انہی کے سینیٹر کی خالی کردہ تھی۔