پاکستان تحریک انصاف کا چیف الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اہم رہنماوں نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) جسٹس (ر) سردار محمد رضا پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی غیرجانبداری سے متعلق سوالات اٹھادیے۔
خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے 6 دسمبر کو اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے ملک کی 3 بڑی سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی، پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے خلاف فارن فنڈنگ کیسز کی مشترکہ سماعت کا مطالبہ دہرایا اور کہا کہ صرف ایک جماعت کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس میں شریک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم لاہور کا دورہ کریں گے اور مختلف اجلاس منعقد کریں گے اور جلد ہی صوبہ پنجاب میں کچھ انتظامی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں فارن فنڈنگ کیس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ 'دال میں کچھ کالا ہے یا ساری دال ہی کالی ہے؟'
مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس:ایک جماعت کو نشانہ بنانےکی حوصلہ شکنی کی جائے، معاون خصوصی
انہوں نے پی ٹی آئی کے خلاف کیس کے فیصلے میں چیف الیکشن کمشنر کی جلد بازی پر حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کیوں نہیں کی جارہی۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں 5 سال سے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس زیر سماعت ہے اور ای سی پی نے منگل (26 نومبر) سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا فیصلہ کیا ہے، جس سے آئندہ 15 روز میں کیس کا فیصلہ سنائے جانے کا تاثر پیدا ہوگیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'کیس کا فیصلہ کرنے میں کیا جلدی ہے؟ افراد سے کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ آتے اور جاتے ہیں لیکن ادارے موجود رہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ ' الیکشن کمیشن کو قوانین پر عمل کرنا چاہیے، تمام فریقین کو برابر موقع دے کر احتساب کرنا چاہیے'۔
معاون خصوصی نے کہا کہ جن اپوزیشن جماعتوں نے 2018 کے انتخابات کے نتائج قبول نہیں کیے تھے وہ اب اسی الیکشن کمیشن پر اعتماد کر رہے ہیں جس نے وہ انتخابات کروائے تھے۔
ہم جاننا چاہتے ہیں کہ نواز شریف کو کیا بیماری ہے، فردوس عاشق اعوان
پریس کانفرنس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی بیماری سے متعلق وزیراعظم کے حالیہ بیان سے متعلق سوال پر کہا کہ 'نواز شریف کو کچھ میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر علاج کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اب حکومت اور قوم جانتا چاہتی ہے کہ ان کے علاج کی نوعیت اور حالیہ رپورٹس کیا ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی فنڈنگ کیس پر پارٹی رہنما پریشان نہ ہوں، وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ وزیراعظم نے ایک سزا یافتہ شخص کو ملک سے جانے کی اجازت کیوں دی تھی، وزیراعظم عمران خان نے اپنی حالیہ تقریر میں جو کہا وہ قوم کی آواز تھی۔
معاون خصوصی نے کہا کہ 'ہم جاننا چاہتے ہیں کہ نواز شریف کو کیا بیماری ہے'۔
پنجاب میں تبدیلیوں کا امکان
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ سردار عثمان بزدار کی زیادہ شکایات کی وجہ سے انہیں وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹایا جاسکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی علیحدہ ملاقات ہوئی ہے تھی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم ایک، 2 روز میں پنجاب میں قیام کریں گے اور صوبائی نظام میں بڑی تبدیلیاں کریں گے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، جہانگیر ترین، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، وزیر دفاع پرویز خٹک، چوہدری سرور، ڈاکٹر بابر اعوان، شفقت محمود، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور ڈاکٹر فردوس اعوان شریک تھیں۔