چین نے امریکا کو دنیا میں عدم استحکام پیدا کرنے والا ملک قرار دے دیا
بیجنگ: چینی حکومت کے اعلیٰ سطح کے سفارتکار وانگ ای نے کہا ہے کہ امریکا دنیا میں عدم استحکام کی سب سے بڑی وجہ ہے، اس کے سیاست دان دنیا بھر میں چین پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ناگویا میں منعقد جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ڈچ وزیر خارجہ اسٹیف بلاک سے ملاقات میں چینی اسٹیٹ کاونسلر خود کو امریکا پر تنقید سے باز نہیں رکھ سکے۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق وانگ ای نے کہا کہ 'امریکا وسیع پیمانے پر یکطرفہ اور تحفظ پسندی میں مصروف اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو نقصان پہنچارہا ہے، یہ عدم استحکام پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا عنصر بن گیا'۔
مزید پڑھیں: سی پیک کا قرضہ مجموعی قرضے کا صرف 7 فیصد ہے، اسد عمر
انہوں نے مزید کہا کہ 'امریکا نے سیاسی مقاصد کے حصول اور جائز چینی کاروبار کو متاثر کرنے کے لیے ریاستی عناصر کا استعمال کیا اور ان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے جو غنڈہ گردی کے زمرے میں آتے ہیں'۔
وانگ ای نے کہا کہ چین کی ترقی تاریخ کا ناگزیر رجحان ہے جسے روکنے پر کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔
واضح رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی انچارج اور معاون سیکریٹری اسٹیٹ ایلس جی ویلز نے الزام لگایا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کو کرپشن سے متعلق تحقیقات میں استثنیٰ حاصل ہے۔
انہوں نے اسلام آباد کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک سے صرف چین کو فائدہ ہوگا اور اگر بیجنگ یہ منصوبہ جاری رکھتا ہے تو کچھ فائدے کے بدلے پاکستان کو طویل مدت میں بڑا نقصان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک، پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کرے گا، امریکا کا انتباہ
ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے وقت مل بھی جائے تو یہ قرضے اس کی اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل رہیں گے جس سے وزیر اعظم عمران خان کے اصلاحات کے ایجنڈے کو نقصان پہنچے گا۔
جس پر چین نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا، سی پیک پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے احتیاط برتتے۔