'برہنہ مناظر شوٹ کرنے پر مجبور کیا گیا'
امریکا کی شہرہ آفاق فنٹیسی ڈراما سیریز ’گیم آف تھرونز‘ کا آخری سیزن رواں سال مئی میں سامنے آیا، جسے شائقین کی جانب سے ملا جلا ردعمل موصول ہوا۔
اس ڈرامے کے 8 سیزن ریلیز ہوچکے ہیں لیکن جو کامیابی پچھلے تمام سیزن کو ملی وہ آخری سیزن بٹورنے میں ناکام رہا۔
یہ ڈراما صرف بہترین کہانی، اداکاروں کی شاندار اداکاری اور کیمرا ورک کی وجہ سے ہی مقبول نہیں رہا بلکہ اس میں پیش کردہ بولڈ مناظر، خواتین کو برہنہ دکھانا، ریپ اور عورتوں پر تشدد کے مناظر کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: ’گیم آف تھرونز‘ کے آخری سیزن کی پہلی قسط کا ریکارڈ
'گیم آف تھرونز' میں مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ ایمیلیا کلارک نے شو کے پہلے سیزن سے ہی ایسے بولڈ مناظر شوٹ کروائے جن میں وہ برہنہ نظر آئیں۔
ان مناظر کو شروعات میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن بعد ازاں انہیں شو کا حصہ سمجھ کر شائقین نظر انداز کرنے لگے۔
اس حوالے سے برطانوی خبررساں ادارے انڈیپینڈنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایمیلیا کلارک نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں برہنہ مناظر شوٹ کرنے پر مجبور کیا گیا تاکہ 'گیم آف تھرونز' کے مداح ان سے مایوس نہ ہوں۔
اداکارہ اس وقت 'آرم چیئر ایکسپرٹ' نامی پروجیکٹ پر اداکار ڈیکس شیپرڈ کے ساتھ کام کررہی ہیں، اس پروجیکٹ میں انہوں نے اداکار کے ساتھ ایک بولڈ سین شوٹ کروایا ہے جس میں وہ بغیر لباس کے نظر آئیں۔
اس حوالے سے ایمیلیا کلارک کا کہنا تھا کہ 'میں اب پہلے سے زیادہ مطمئن ہوچکی ہوں، میں جانتی ہوں، میں کیا کرنا چاہتی ہوں اور کیا نہیں، اس سے قبل میں اپنے سیٹ پر ٹیم سے لڑ چکی ہوں، میں کہتی تھی کہ مجھے کیمرے پر برہنہ نہیں دکھایا جائے گا، جس پر مجھے یہ بھی کہا گیا کہ ایسا کرکے میں گیم آف تھرونز دیکھنے والے مداحوں کو مایوس کردوں گی'۔
گیم آف تھرونز میں بولڈ مناظر اور برہنہ سینز شوٹ کروانے کے حوالے سے اداکارہ نے بتایا کہ 'میں نے ڈراما اسکول سے تعلیم مکمل ہی کی تھی کہ اس پروجیکٹ کو سائن کرلیا، بعدازاں مجھے اسکرپٹس بھیجے گئے، جس کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ اس میں کئی بولڈ سینز بھی ہیں، اس وقت میں نے اسے اپنا کام ہی سمجھا اور سوچا کہ اگر ایسا کچھ اسکرپٹ میں لکھا ہے تو کرنا ضروری ہے، اس وقت میں نے سوچا تھا کہ سب کچھ آسانی سے ہوجائے گا'۔
یہ بھی پڑھیں: ’گیم آف تھرونز‘ کے اختتامی سیزن میں برف اور آگ کا سمندر
تاہم ایمیلیا کلارک کے مطابق 'جب میں ایسے مناظر شوٹ کروانے گئی تو پہلے سیزن میں مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا، میں اس سے قبل کسی فلم کے سیٹ کا حصہ نہیں بنی تھی لیکن اب میں ایک فلم سیٹ پر بغیر لباس کئی افراد کے درمیان موجود تھی، مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ لوگ مجھ سے کیا چاہتے ہیں اور نہ ہی مجھے یہ سمجھ آرہا تھا کہ میں خود سے کیا چاہتی ہوں'۔
انہوں نے بتایا کہ 'شو کے پہلے سیزن میں، مناظر شوٹ کرواتی، اس کے بعد میں واش روم جاکر روتی اور پھر واپس آکر شوٹنگ کا آغاز کردیتی اور پھر وہی سین شوٹ ہوتا جس میں، مجھے برہنہ دکھایا جانا تھا'۔
خیال رہے کہ اس ڈرامے میں ایمیلیا کلارک نے اداکار جیسن موموا کے ساتھ جنسی مناظر بھی شوٹ کروائے، وہ اس سیریز میں جیسن کے کردار کی اہلیہ بنی تھیں۔
ان کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے اداکارہ نے کہا کہ 'برہنہ ہوکر مناظر شوٹ کروانا واقعی مشکل تھا لیکن جب میں نے جیسن موموا کے ساتھ کام کیا تو مجھے اندازہ ہوا کہ اس طرح کے کام کو بھی بہترین انداز میں انجام دیا جاسکتا ہے'۔
اداکارہ کے مطابق 'مجھے جیسن کے ساتھ جنسی مناظر شوٹ کرنے تھے، میں پریشانی میں ہر سین پر یہی کہتی کہ میں ٹھیک ہوں، تب مجھے جیسن نے سمجھایا کہ نہیں تم ٹھیک نہیں ہو اور نہ ہی میرا ہر سین پر صحیح ہے کہنا ٹھیک ہے، میرا حق ہے خود پر اور مجھے یہ اصول بنانے ہوں گے کہ میں کیمرے پر خود کو کتنا دکھانا چاہتی ہوں'۔
مزید پڑھیں: ڈرامے کی ایک قسط کا معاوضہ کروڑوں روپے لینے والے اداکار
واضح رہے کہ اس شہرہ آفاق ڈراما سیریل کا آغاز 2011 میں ہوا تھا، گزشتہ برس اگست میں اس کا ساتواں سیزن ریلیز کیا گیا تھا۔
اس ڈرامے کو صرف ایچ بی او پر ہی ریلیز کیا گیا تھا، خیال کیا جا رہا تھا کہ ڈرامے کے 10 یا کم سے کم 9 سیزن بنائے جائیں گے، تاہم سیزن 8 اس کا آخری سیزن ثابت ہوا۔
اس ڈرامے کے آخری سیزن کی کہانی ’دی ونڈ آف ونٹر’ نامی ناول سے لی گئی ہے، جس میں 2 طاقتور خاندانوں کو 7 سلطنتوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔