معاشی اصلاحات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت پر گامزن ہے اور ہماری متعدد اصلاحات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'پاکستانی معیشت بالآخر درست سمت میں نکل پڑی ہے کیونکہ ہماری متعدد اصلاحات بار آور ثابت ہورہی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 4 برس میں پہلی مرتبہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اکتوبر 2019 میں خسارے سے نکلا ہے اور اس کے حجم میں اضافہ ہوا ہے، جو ستمبر 2019 کے منفی 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 9 اکتوبر 2019 میں مثبت 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا اور اکتوبر 2018 کے منفی ایک ارب 28 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ستمبر 2019 میں منفی 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73.5 فیصد کمی آئی۔
مزید پڑھیں: 4 برس بعد کرنٹ اکاؤنٹ میں مثبت اضافہ
عمران خان نے مزید کہا کہ اکتوبر 2019 میں اشیا و خدمات کی برآمدات کا حجم میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا اور اکتوبر 2018 کے مقابلے میں 9.6 فیصد زیادہ رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس پر اپنے برآمد کندگان کو مبارک دیتا ہوں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی ) کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی لانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 70 فیصد تک کمی لائے ہیں، حفیظ شیخ
رواں برس اکتوبر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال اکتوبر کے منفی ایک ارب 28 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ مثبت 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہے۔
اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ کے حجم میں اضافہ کی بنیادی وجہ درآمدی اخراجات میں کمی ہے۔
تاہم درآمدات میں کمی کے باعث معاشی سرگرمیوں کے سست رجحان کی وجہ سے حکومت کو تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اس سے جی ڈی پی کی شرح متاثر ہوگی۔
اس حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ملک کے لیے بڑی کامیابی ہے اور میکرو اکنامک استحکام کی علامت ہے۔