• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آرامکو نے 17 کھرب ڈالر مالیت کی 'آئی پی او' ظاہر کردی

شائع November 17, 2019
آرامکو کی ابتدائی عوامی پیشکش ایک تقریب کے دوران ظاہر کی گئی — فوٹو: رائٹرز
آرامکو کی ابتدائی عوامی پیشکش ایک تقریب کے دوران ظاہر کی گئی — فوٹو: رائٹرز

سعودی عرب کی توانائی کے شعبے میں دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو نے دنیا کی سب سے بڑی 17 کھرب 10 ارب ڈالر کی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) ظاہر کردی۔

آرامکو کا کہنا ہے کہ وہ کمپنی کا 1.5 فیصد حصص فروخت کرے گی جس کی مالیت تقریباً 24 ارب ڈالر بنتی ہے۔

سعودی ریاست کی ملکیت میں کمپنی نے فی حصص قیمت 30 سے 32 ریال (8 سے 8.5 ڈالر) طے کرتے ہوئے کہا کہ 'پہلے کمپنی کے 1.5 فیصد حصص فروخت کیے جائیں گے'۔

مزید پڑھیں: سعودی آرامکو اسٹاک مارکیٹ میں متعارف کرائے جانے کا اعلان

تاہم کافی تاخیر کے بعد سامنے آنے والی یہ پیشکش سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ابتدائی 20 کھرب ڈالر کے ہدف سے پیچھے ہے، لیکن یہ اسٹاک مارکیٹ میں 2014 پیش ہونے والی دنیا کے سب سے بڑی ریٹیل کمپنی علی بابا کی حریف ثابت ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ علی بابا نے 2014 میں 25 ارب ڈالر کے حصص اسٹاک مارکیٹ میں متعارف کرائے تھے۔

واضح رہے کہ آرامکو کے بارے میں امید کی جارہی تھی کہ ابتدائی طور پر کمپنی کے 5 فیصد حصص فروخت کیے جائیں گے جس میں 2 فیصد تک کی فروخت سعودی ایکسچینج اور 3 فیصد غیر ملکی ایکسچینج میں کی جائے گی۔

تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی اسٹاک میں فروخت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب، پاکستان میں آئل ریفائنری کی تعمیر کیلئے تیار، سعودی میڈیا

سعودی عرب 'آئی پی او' کی کامیابی کے لیے تمام تر اقدامات کر رہا ہے جو سعودی ولی عہد کے معیشت کو مستحکم بنانے اور غیر توانائی کے شعبوں اور بڑے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

عالمی ریٹنگ کمپنی 'ایس اینڈ پی' کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں آنے سے ریاست کو اپنی مالی پوزیشن بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ 'مارکیٹ میں حصص موثر انداز میں پیش کیے گئے تو اس سے حاصل ہونے والے فنڈز کو سعودی عرب کی طویل المدتی معاشی نمو کے لیے استعمال کیا جاسکے گا'۔

حکومت نے امیر ترین سعودی کاروباری خاندانوں اور اداروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے اور کئی قوم پرستوں نے اسے محب وطنوں کا فریضہ بتایا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024