تھر: آسمانی بجلی کی زد میں آکر 20 افراد جاں بحق
سندھ کے ضلع تھر پارکر میں واقع دیہی علاقوں مٹھی، چھاچھی، رام سندگھ سودھو اور دیگر دیہاتوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 20 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
تھرپارکر کے صحرائی علاقے میں 13 نومبر کی رات سے شروع ہونے والی بارش کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں جو گزشتہ روز بھی جاری رہی۔
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بجلی گرنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی جبکہ اس حوالے سے مزید اطلاعات موصول ہورہی تھیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: بجلی کی تار گرنے سے نوجوان جاں بحق
علاوہ ازیں بارش سے متاثرہ علاقوں میں بجلی گرنے اور آگ لگنے کے نتیجے سیکڑوں جانوروں کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
13 نومبر کو ہونے والی بارش کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوئے جن میں اسلام کوٹ کے قریبی چھاچھی گاؤں کے رہائشی 20 سالہ سکھاں سومرو اور مشتاق سومرو جبکہ ڈپلو ٹاؤن کے قریب واقع رام سنگھ سودھو گاؤں میں 28 سالہ جودھ سنگھ جاں بحق ہوئے۔
گزشتہ روز بارش جاری رہی جس کے نتیجے میں ضلع تھرپارکر میں بجلی گرنے کے واقعات میں 10 خواتین سمیت 17 افراد جاں بحق اور سیکڑوں جانور بھی ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق چھاچھرو کے قریبی گاؤں کی رہائشی 35 سالہ سونا دوہت، نگرپارکر اور ڈپلو تعلقہ میں واقع دیہاتوں میں جمال شورو اور صمد سومرو جاں بحق ہوئے۔
چھاچھرو کے قریب موراسیو گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد مقیمہ، سکینہ اور عبدالرزاق سمیجو جبکہ اکلیون گاؤں میں 10 سالہ نیتو بھیل جاں بحق ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی تار گرنے کا واقعہ: 8 سالہ بچے کے بازو کاٹ دیے گئے
علاوہ ازیں ضلع سانگھڑ کے علاقے آچھرو تھر موسلا دھار بارش کے نتیجے میں ایک مرد اور 3 خواتین جاں بحق ہوگئیں۔
بجلی گرنے کے واقعات میں 30 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں مٹھی، اسلام کوٹ اور چھاچھرو میں واقع ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں سکری، اسمٰعیل اوتھو اور دیگر دیہاتوں میں مسلسل بارش کے نتیجے میں کئی مویشی ہلاک ہوگئے۔
گزشتہ شام نگرپارکر کے پہاڑی علاقے میں 27 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
موسلا دھار بارش اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں ضلع میرپورخاص کے علاقے جھدو میں بارش کا پانی سڑکوں اور گلیوں میں کھڑا ہونے کے باعث معمولات زندگی چند گھنٹوں کے لیے معطل رہے۔
گزشتہ روز بارش کے باعث درجہ حرارت میں کمی آگئی جبکہ ضلع میرپورخاص کے مختلف علاقوں میں بجلی گرنے کے واقعات بھی پیش آئے تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔
علاوہ ازیں تھل، کندھ کوٹ، کشمور، غوث پور اور گھوٹکی اور گرد و نواح میں مٹی کے طوفان کے بعد موسلا دھار بارش ہوئی۔
خیال رہے کہ تھل، کندھ کوٹ، کشمور، غوث پور اور گھوٹکی کے علاقوں میں مٹی کے شدید طوفان کے بعد یہ موسم سرما کی پہلی بارش تھی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ خبر 15 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی