• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'حکومت 7 ارب کے ضمانتی کاغذ پر نواز شریف کی توہین کرنا چاہتی ہے'

شائع November 14, 2019
خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ عزت دیتا ہے تو رویے ویسے ہی استوار کرنے چاہئیں—فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ عزت دیتا ہے تو رویے ویسے ہی استوار کرنے چاہئیں—فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں اور اسمبلی میں موجود 84 اراکین قسم اٹھا کر کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے بعد واپس آئیں گے۔

قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی 7 ارب کے ضمانتی کاغذ کی بنیاد پر نواز شریف کی توہین کرتے رہیں گے۔

انہوں نے قدرے جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں سے استدعا ہے کہ وہ نواز شریف کو شطرنج کا مہرہ نہ بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے سابق صدر پرویز مشرف اور نواز شریف کے معاملے میں بیانات مختلف ہیں۔

خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں ایک اجلاس کا حوالہ دیتا کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چیک کریں نواز شریف کی طبی رپورٹس جعلی تو نہیں بن رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک عدالتی افسر نے حکومتی لا افسر کو فون کیا اور ان سے پوچھا کہ نواز شریف کی ضمانت کے کیس کی سماعت ہونے والی ہے، اس سلسلے میں حکومت کا کیا موقف ہے، تو ان لا افسر نے کہا کہ مرتا ہے مرجائے نواز شریف۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس عدالتی افسر نے ایک مرتبہ پھر پوچھا کہ میں آپ کا موقف نہیں حکومت کا موقف پوچھ رہا ہوں تو اس افسر نے کہا حکومت کا بھی یہی موقف ہے، نواز شریف مرجائے ہمارا کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان چاہتا ہے چمڑی جائے مگر دمڑی نہ جائے، فردوس عاشق اعوان

خواجہ آصف کا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت ہوتی ہے لیکن وہ ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں ہوجاتی یا مخالف کے جان کے دشمن بن کر یا ان کے علاج میں رکاوٹ نہیں ڈالی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کے علاج میں معاونت فراہم کرنے پر اجر یہاں بھی ملے گا اور آخرت میں بھی لیکن اگر آپ نے نواز شریف کے راستے میں رکاوٹ ڈالی اور انہیں کچھ ہوا تو بدلہ دنیا میں ملے گا اور آخرت میں بھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر واپس آئے اور حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ان کی صحت بگڑتی چلی گئی، آج 6 بیماریاں انہیں لاحق ہیں۔

انہوں نے کہ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ نواز شریف واپس آئیں گے لیکن حکومت ان کی توہین کرنے کے لیے 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈز رکھنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی بیرونِ ملک روانگی کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سلسلے طویل نہیں ہوں گے، حکومت کا یہ رویہ خود کو تباہ کرنے والا ہے، یہ لمبی اننگز کا سلسلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا دھرنوں کے دوران، پولیس، پی ٹی وی، وزیراعظم ہاؤس پر حملہ ہوا لیکن ہم نے اس کا بدلہ نہیں لیا اور 5 سال کے اقتدار میں کبھی ایسا رویہ بھی نہیں اپنایا کہ جس سے لگتا ہو کہ ہم نے 90 کی دہائی کے دوران پی پی پی کے ساتھ چلنے والی چپقلش کی روایت جاری رکھی ہو۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے ثابت کیا کہ ہم نے اپنی ماضی سے اپنی غلطیوں اور اپنی 30 سال کی تاریخ سے سبق سیکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کا موجودہ رویہ اقتدار میں انہیں غیرپائیدار بنائے گا 70 سالہ تاریخ سے سیکھنے کا وقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے نواز شریف کا نام 'ای سی ایل'سے نکالنے کی اصولی اجازت دے دی

اپنے خطاب کے اختتام میں اسپیکر قومی اسمبلی کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپ کا عہدہ اس بات کا متقاضی ہے کہ ایوان کے زیرِ حراست اراکین کو ایوان میں لایا جائے سب کے حقوق یکساں ہیں لہٰذا سب کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقصد کے لیے عدالتوں پر جانے کے لیے مجبور نہ کیا جائے وہاں ہم سے پارلیمان کی فعالیت کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے۔

منی لانڈرنگ کے مرکزی کرداد اسحٰق ڈار وطن واپس نہیں آئے، مراد سعید

رکن مسلم لیگ(ن) کے خطاب کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) بات کرتی ہے ووٹ کو عزت دو لیکن ہمارا نعرہ ہے کہ ووٹر کو عزت دو، جو غربت اور مسائل کی چکی میں پس رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ صحت پر سیاست نہ کریں جس کی بھرپور تائید کرتا ہوں، اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم عمران خان پر الزام عائد کیا لیکن میں اس بات کی گواہی دے رہا ہوں کہ وزیراعظم نے ہمیں دعا کے علاوہ صحت پر کوئی بات کرنے سے منع کیا ہے۔

مزید پڑھیں: نوازشریف کی بیرون ملک روانگی سرکاری میڈیکل بورڈ کی سفارش سے مشروط

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کو معزز عدالت نے سزا دی تو اس سلسلے میں حکومت کیا کرسکتی ہے۔

مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے نواز شریف کی صحت پر بیان بازی سے منع کیا، فوٹو: ڈان نیوز
مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے نواز شریف کی صحت پر بیان بازی سے منع کیا، فوٹو: ڈان نیوز

مراد سعید نے کہ آپ کو میاں صاحب کی جان پیاری ہے یا اپنی دولت، پارلیمان میں بڑے سیاستدان آکر سوال کرسکتے ہیں لیکن عام آدمی کس سے یہ پوچھے گا کہ 35 سال اقتدار میں رہنے کے باجود ایک ایسا ہسپتال نہیں تعمیر کرسکے جہاں ان کا علاج ہوسکتا۔

وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ کابینہ کا فیصلہ متفقہ ہے جس کے تحت نواز شریف گارنٹی دے کر جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار جو منی لانڈرنگ کے مرکزی کردار تھے، نواز شریف کے دونوں بیٹے بھی اس وقت باہر ہیں جو ملک سے باہر جا کر واپس نہیں آئے۔

مراد سعید نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے فرمان کا مفہوم ہے کہ تم سے پہلے کی قومیں اس لیے برباد ہوئیں کہ وہاں طاقت ور کے لیے علیحدہ قانون اور کمزوروں کے لیے الگ قانون ہوتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اپنی معیشت مستحکم کرلی، وزیراعظم

پروڈکشن آرڈر کی بات کا جواب دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ پہلے تو ہمارے مائیک ہی نہیں کھولے جاتے تھے آج ایوان میں اپوزیشن کے 2 رکن بات کرتے ہیں تو حکومت کا ایک رکن بات کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا رواں ہفتے 2 سے 3 اہم واقعات ہوئے جس میں کارکے کے معاملے میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر محفوظ رہے، بیرونِ ملک جیلوں سے سے 4 ہزار 687 سے زائد پاکستانی رہا ہوئے جبکہ ریکوڈک کے معاملے میں 6 ارب ڈالر کا نقصان ہونے جارہا تھااس سے بھی پاکستان کے محفوظ رہنے کی خوش خبری آنے والی ہے۔

اس کے علاوہ کاروبار کی آسانیوں میں پاکستان کی 28 درجے بہتر ہوئے، مالیاتی خسارہ کم ہوا اور اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال بہتر ہوگئی۔

لیکن آج ان سب چیزوں پر بات کرنےکے بجائے صرف آصف زرداری، نواز شریف کی صحت اور پروڈکشن آرڈر پر بات کی گئی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Engineer Nov 14, 2019 02:03pm
If a punished culpirit want to go abroad he should filled some bond this is according to law.
شریف ولی کھرمنگی Nov 14, 2019 04:20pm
مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ منتیں ترلے کرنا اور کس چیز کو کہتے ہیں؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024