نسیم شاہ نے تیز اور شاندار باؤلنگ سے آسٹریلین بیٹنگ کو ہلا کر رکھ دیا
قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے دورہ آسٹریلیا کے دوران اپنے پہلے ہی اسپیل میں شاندار باؤلنگ سے داد و تحسین سمیٹنا شروع کردی ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا اے کے درمیان کھیلے جا رہے سہ روزہ پریکٹس میچ کے دوران نسیم شاہ کو اپنی والدہ کے انتقال کی خبر ملی جس کے سبب وہ پہلی اننگز میں باؤلنگ نہ کر سکے۔
مزید پڑھیں: نسیم شاہ کا والدہ کے انتقال کے باوجود وطن واپس نہ آنے کا فیصلہ
تاہم پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز جلد ڈکلیئر کرنے کے بعد انہیں آسٹریلیا اے کی دوسری اننگز میں باؤلنگ کرنے کا موقع میسر آیا اور انہوں نے اپنی شاندار باؤلنگ سے خوب داد وصول کی۔
پاکستان نے میچ کے تیسرے اور آخری دن اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو کپتان اظہر علی ایک مرتبہ اچھا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور پویلین لوٹ گئے۔
کپتان کی ایک اننگز ایک رن پر تمام ہوئی جبکہ حارث سہیل بھی صرف 4رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو قومی ٹیم 18 رنز پر دو وکٹیں گنوا چکی تھی۔
اس مرحلے پر افتخار احمد بیٹنگ پریکٹس کرانے کی غرض سے بیٹنگ آرڈر میں ترقی دے کر چوتھے نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا اور انہوں نے اس کا خوب فائدہ اٹھایا۔
انہوں نے شان مسعود کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ کے لیے 134 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ میں پاکستان کی برتری مزید مستحکم کردی۔
152 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود 65 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو پاکستان نے اپنی دوسری اننگز ڈکلیئر کردی، افتخار نے 79 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور پاکستان نے میزبان ٹیم کو فتح کے لیے 459 رنز کا ہدف دیا۔
پہلی اننگز میں تو نسیم شاہ باؤلنگ نہ کر سکے لیکن آسٹریلیا اے کی دوسری اننگز میں انہیں باؤلنگ کا بھرپور موقع ملا۔
پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز کے ہیرو عمران خان جونیئر اور شاہین آفریدی نے باؤلنگ کا آغاز کیا اور 17 کے مجموعی اسکور پر شاہین نے جو برنز کو آؤٹ کر کے قومی ٹیم کو کامیابی دلائی۔
عمران خان دوسری اننگز میں کوشش کے باوجود بھی کوئی وکٹ نہ لے سکے جس کے بعد 8ویں اوور میں اظہر علی وکٹ کے حصول کے لیے نسیم شاہ کو باؤلنگ پر لے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: 16سالہ نسیم شاہ نے آسٹریلیا کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
نوجوان باؤلر نے اپنے پہلے ہی اوور سے بھرپور رفتار اور شاندار لائن اور لینتھ پر باؤلنگ کر کے آسٹریلین بلے بازوں کے ہاتھ پیر پھلا دیے اور انہیں خوب پریشان کیا خصوصاً مارکس ہیرس کے پاس تو ان کی باؤلنگ کا کوئی جواب نہ تھا۔
پرتھ میں اس نوجوان فاسٹ باؤلر نے اپنی شاندار باؤلنگ سے سب کی توجہ حاصل کر لی اور حریفوں کو بھی داد دینے پر مجبور کردیا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہی نسیم کی والدہ انتقال کر گئی تھیں لیکن اس اندوہناک واقعے کے باوجود بہترین باؤلنگ پر ان کے کھیل کو خوب سراہا گیا۔
دیر سے تعلق رکھنے والے 16سالہ نسیم شاہ ممکنہ طور پر آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا ڈیبیو کریں گے لیکن اس کیریئر کے آغاز سے قبل ہی انہیں زندگی کا بڑا صدمہ لگا تھا۔
پیر کی رات ان کی والدہ انتقال کر گئی تھیں لیکن وہ سفر کی طوالت کے سبب ان کی تدفین میں بروقت شریک نہیں ہوپاتے لہٰذا انہوں نے وطن واپس نہ لوٹتے ہوئے ٹیم کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔
نسیم شاہ کی والدہ کے انتقال کے سبب منگل کو دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کی تھی۔
بدھ کو میچ میں نسیم شاہ کے شاندار اسپیل کے دوران آسٹریلین باؤلرز ان کی باؤلنگ پر کئی بار بچے اور 12 کے انفرادی اسکور پر ہیرس کو اس وقت موقع ملا جب نسیم شاہ کی گیند پر سلپ میں موجود حارث سہیل ان کا کیچ پکڑنے میں ناکام رہے۔
تاہم نسیم کو جلد ہی ان کی عمدہ باؤلنگ کا انعام مل گیا اور ہیرس 20 رنز بنانے کے بعد وکٹوں کے عقب میں موجود متبادل وکٹ کیپر عابد علی کو کیچ دے بیٹھے۔
وکٹ حاصل کرنے اور 8اوورز کے طویل اسپیل کے بعد نسیم کو باؤلنگ سے ہٹا کر پویلین واپس بھیج دیا گیا لیکن اس مرحلے پر ہیڈ کوچ مصباح بھی انہیں داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
آسٹریلیا کی ٹیم نے اس کے بعد کوئی وکٹ نہ گنوائی اور دو وکٹوں کے نقصان پر 91 رنز بنائے تھے کہ دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے باہمی مشاورت سے میچ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا اور یہ میچ ڈرا پر اختتام پذیر ہوا۔
پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے سے قبل 15نومبر سے کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف پرتھ میں دو روزہ میچ میں مدمقابل ہو گی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 21نومبر سے برسبین میں کھیلا جائے گا۔