• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

گوجرانوالہ: بچوں کے ریپ میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار، ویڈیوز بھی برآمد

شائع November 13, 2019
ملزم عمران عباس — فوٹو: ڈان نیوز
ملزم عمران عباس — فوٹو: ڈان نیوز

گوجرانوالہ: احمد نگر تھانے کے علاقے دلاور چیمہ میں سی آئی اے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچوں کے ریپ اور اس کی ویڈیوز بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزم ندیم درجنوں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور دیگر جرائم میں پولیس کو مطلوب تھا۔

چھاپے کے دوران پولیس نے ملزم کے قبضے سے لیپ ٹاپ اور بد فعلی کی ویڈیوز برآمد کرکے قبضے میں لے لیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: بچوں کا ریپ کرکے ان کی ویڈیو بنانے والا ’ڈارک ویب کا سرغنہ‘ گرفتار

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) سی آئی اے عمران عباس کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ بچوں کو ویڈیو گیم کھلانے کی لالچ دے کر بلاتا تھا اور ان کے ساتھ بدفعلی کرتا اور اس کی ویڈیوز بھی بنایا کرتا تھا۔

دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ عرصہ دراز سے اس کام میں ملوث ہے اور درجنوں بچوں کے ساتھ زیادتی کرچکا ہے۔

ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ 'ملزم بچوں کو مدرسے میں دینی تعلیم بھی دیتا رہا ہے'۔

اس موقع پر سٹی پولیس افسر ڈاکٹر معین مسعود کا کہنا تھا کہ ایسے جرائم میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکپتن میں کم سن طالب علم زیادتی کے بعد قتل، مقدمہ درج

انہوں نے کہا کہ 'سخت پالیسی کے ذریعے مجرمانہ ذہن رکھنے والے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے'۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی پولیس نے بچوں سے بدفعلی کر کے ان کی ویڈیو بنانے کے الزام میں سہیل ایاز نامی شخص کو بھی گرفتار کیا تھا۔

اس حوالے سے سٹی پولیس افسر (سی پی او) فیصل رانا نے بتایا تھا کہ مذکورہ ملزم انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ ہے اور اس نے پاکستان میں 30 بچوں کے ریپ کا اعتراف کیا ہے۔

پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانیہ میں جیل کی سزا بھگت چکا ہے جہاں سے اسے ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

سی پی او کے مطابق ملزم کے خلاف اٹلی میں بھی بچوں سے بدفعلی کا مقدمہ چلایا گیا تھا جس کے بعد اسے وہاں سے بھی ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024