بحرین کا ’انسانیت کی خدمت‘ کا اعلیٰ ترین ایوارڈ ایدھی فاؤنڈیشن کے نام
دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کا درجہ رکھنے والی پاکستان کی معروف ترین سماجی تنظیم ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ کو بحرین کی جانب سے ’انسانیت کی خدمت‘ کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کو بحرینی حکومت کی جانب سے 2009 میں تشکیل دیے جانے والے ’نوبل انعام‘ جیسے ایوارڈ ’عیسیٰ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔
’عیسی ایوارڈ‘ کو بحرین کے بادشاہ نے 2009 میں دینے کا اعلان کیا تھا اور اب تک اس کے چار ایوارڈ دیے جا چکے ہیں۔
اس ایوارڈ کو دنیا کے معتبر ترین ایوارڈ ’نوبل انعام‘ جیسا تصور کیا جاتا ہے، جسے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے جیوری ارکان کی سفارش کے بعد کسی ایک تنظیم یا شخصیت کو دیا جاتا ہے۔
یہ ایوارڈ بحرین کے بانی اور سابق امیر شیخ عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کے نام پر دیا جاتا ہے، جنہوں نے ’انسانیت کی خدمت‘ کے لیے اعلیٰ خدمات دیں۔
’عیسی ایوارڈ‘ کو بھی ’انسانیت کی خدمت‘ کرنے والے اداروں اور شخصیات کو دیا جاتا ہے اور اس کا پہلا ایوارڈ ملائیشیا کی خاتون ڈاکٹر جمیلا محمود کو دیا گیا تھا۔
عیسیٰ ایوارڈ کا دوسرا ایوارڈ ایک بھارتی ڈاکٹر اچوتا سماتا، تیسرا ایوارڈ مصر کے بچوں کے کینسر کے ایک ہسپتال اور چوتھا ایوارڈ پاکستان کی تنظیم ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ کو دیا گیا۔
’عیسیٰ ایوارڈ تنظیم‘ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی سماجی تنظیم ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ کو بلاتفریق ’انسانیت کی خدمت‘ کرنے پر ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق ایوارڈ کی عالمی جیوری نے ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ کو ایوارڈ دینے کی سفارش کی، جس کے بعد تنظیم کے چیئرمین کو اس ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔
’عیسیٰ ایوارڈ‘ کے تحت ایدھی فاؤنڈیشن کو 10 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 15 کروڑ روپے سے زائد کی رقم دی گئی۔
ایوارڈ کے تحت فاؤنڈیشن کے چیئرمین کو خدمات کے اعتراف کے سرٹفکیٹس سمیت خالص سونے کا ایک میڈل بھی دیا گیا۔
اس ایوارڈ سے قبل ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ کو متعدد ممالک عالمی تنظیمیں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ایوارڈز دے چکی ہیں۔