• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ترکی کی داعش کے قیدی رہا کرنے کی دھمکی

شائع November 12, 2019 اپ ڈیٹ November 13, 2019
ترک صدر نے امریکا کے دورے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یورپی یونین کو خبردار کیا — فائل فوٹو/اے پی
ترک صدر نے امریکا کے دورے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یورپی یونین کو خبردار کیا — فائل فوٹو/اے پی

ترک صدر رجب طیب اردوان نے یورپی یونین کی قبرص کے معاملے پر پابندیوں کے ردعمل میں یورپی ممالک کو داعش کے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی دھمکی دے دی۔

امریکا کے دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی، داعش کے جنگجوؤں کو ان کے ملک بھیجنے کا کام جاری رکھے گا بھلے وہ ممالک انہیں واپس لینے سے انکار کریں۔

یورپی یونین کی جانب سے ترکی پر قبرص کے پاس بحیرہ روم میں غیر مجازی گیس کی ڈرلنگ کرنے پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین نے ترکی پر اقتصادی پابندی لگانے کی دھمکی دے دی

طیب اردوان نے ان پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے یورپی یونین کے ممالک کو خبردار کیا کہ 'آپ کو ترکی کے لیے اپنے موقف پر نظر ثانی کرنی چاہیے جس کے پاس کئی داعش کے قیدی ہیں اور شام میں ان پر کنٹرول ہے'۔

خیال رہے کہ یونان اور قبرص نے جنوبی قبرص میں گیس کے لیے ڈرلنگ کے تنازع پر انقرہ پر اقتصادی پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد یورپی یونین کے وزیر خارجہ نے انقرہ پر گزشتہ روز یہ پابندیاں عائد کی تھیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ترکی کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی دہشت گرد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھا کہ جرمنی کے مزید 7 دہشت گردوں کو رواں ہفتے کے آخر تک ملک بدر کردیا جائے گا۔

ترکی نے مغربی ممالک پر عراق اور شام میں داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے ان کے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی دہشت گرد کو ملک بدر کردیا، ترکی

وزیر داخلہ سلیمان سولو نے گزشتہ ہفتے بیان دیا تھا کہ ترکی کے پاس داعش کے تقریباً 1200 غیر ملکی اراکین موجود ہیں اور شام کے شمالی حصے میں حالیہ آپریشن کے دوران مزید 287 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

یورپی یونین نے شام میں کردوں کے خلاف ترکی کے حملوں کے بعد انقرہ پر پابندی لگانے کی دھمکی دی تھی۔

دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے خبردار کیا کہ اگر انقرہ سے تعاون نہیں کیا گیا تو وہ 36 لاکھ پناہ گزینوں کے لیے یورپ میں داخل ہونے کے لیے ’دروازہ کھول‘ دیں گے۔

اٹلی کے وزیراعظم جوزپیے کونٹے نے ترک صدر پر بلیک میل کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ عسکری آپریشن فوری طور پر ختم کر دینا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024