• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

افغانستان: صدارتی امیدوار نے بیلٹ کی دوبارہ گنتی کی مخالفت کردی

شائع November 10, 2019
افغانستان میں صدارتی نشست کے لیے 28 ستمبر کو پولنگ ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
افغانستان میں صدارتی نشست کے لیے 28 ستمبر کو پولنگ ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو اور صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج میں طویل التوا کی وجہ سے بیلٹ کی گنتی سے قبل ہی اپنے انتخابی مبصرین کو واپس بلا لیا۔

خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے روز دیا کہ اگر ان کی ٹیم دوبارہ گنتی کے دوران موجود نہیں ہوئی تو انتخابات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہے گی۔

مزید پڑھیں: انتخابات سے قبل طالبان کے افغانستان میں حملے، 2 دھماکوں میں 48 افراد ہلاک

دوسری جانب افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی نے تاحال اپنے انتخابی مبصرین کو واپس نہیں بلایا لیکن دوسرے صدارتی امیدواروں نے دوبارہ گنتی کے عمل میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کردیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی نشست کے لیے 28 ستمبر کو پولنگ ہوئی تھی لیکن بیلٹ گنتی کے دوران بدعنوانی اور تکنیکی امور کے الزامات کے بعد نتائج کا اعلان متعدد مرتبہ ملتوی کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ابتدائی انتخابی نتائج 14 نومبر کو متوقع ہیں۔

یاد رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخاب اس سے قبل 2014 میں ہوئے تھے جس کے حوالے سے تنازع سامنے آیا تھا اور نتائج میں اشرف غنی اور دوسرے امیدوار عبداللہ عبداللہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ تھا اور دوسری مرتبہ ووٹ ڈالے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: حملوں کے خوف کے سائے میں پارلیمانی انتخابات

عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کے اعلان سے قبل ہی بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کی دھمکی دی تھی۔

امریکا کے اس وقت کے سیکریٹری اسٹیٹ جان کیری نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں امیدواروں میں مصالحت کرائی تھی اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو نتائج روکنے کے لیے آمادہ کیا تھا، تاہم اشرف غنی کی جیت کے امکانات روشن تھے۔

جان کیری کی مداخلت کے بعد اشرف غنی کو صدر اور عبداللہ عبداللہ کو ملک کا چیف ایگزیکٹو کا نیا عہدہ دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل امریکا نے طالبان کے خلاف 17 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے اپنی فوج کی تعداد کو نصف کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب صدارتی انتخاب کے التوا کے نتیجے میں امریکا کو افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مزید وقت مل گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: کابل میں بم دھماکا 6 افراد ہلاک

افغانستان کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں افغانستان میں اپریل میں ہونے والے انتخاب سے قبل طالبان اور افغان حکومت مصالحت کے لیے ایک راستہ بنائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024