ملک میں یوم ولادت رسولﷺ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
ملک میں یوم ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور مختلف شہروں میں جلوس نکالے گئے۔
عیدمیلادالنبی ﷺ کے سلسلے میں دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت کے سلسلے میں ملک بھر میں مختلف مقامات پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور نذر و نیاز کا بھی اہتمام کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ربیع الاول کا چاند نظر آگیا، عید میلاد النبیؐ 10 نومبر کو ہوگی
رحمۃ اللعالمینﷺ کی ولادت کے دن کی خوشی میں ملک کا قریہ قریہ، گلی گلی اور شہر شہر سبز پرچموں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا۔
عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر کراچی میں مساجد، سرکاری و نجی عمارتوں پر دیدہ زیب چراغاں کیا گیا ہے، گھروں، گلیوں اور بازاروں کو خصوصی طور پر جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا۔
جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں جلوس و ریلیاں نکالیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی عید میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں جلوس نکالے گئے۔
عید میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں راولپنڈی کا مرکزی جلوس جامع مسجد روڈ سے شروع ہوا جس کا افتتاح ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سیف اللہ ڈوگر نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی کا آزادی مارچ کے دوران سیرت النبی ﷺ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان
جلوس بنی چوک، کوہاٹی بازار، کمیٹی چوک، ٹرنک بازار، فوارہ چوک اور راجہ بازار سے ہوتا ہوا واپس جامع مسجد روڈ پر اختتام پذیر ہوا۔
عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے اور مقررہ راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں عید میلاد النبی ﷺ کا مرکزی جلوس جی سیون سے شروع ہوا جو حبیب مارکیٹ، بلیو ایریا، میلوڈی اور آبپارہ سے ہوتا ہوا دربار سخی شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
اس موقع پر اسلام آباد میں بھی عید میلاد النبی کے جلوس کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔
کراچی میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کا مرکزی جلوس سہ پہر تین بجے نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے برآمد ہوا۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے جشن عیدمیلادالنبیﷺ کی مبارک دی اور کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کا مقصد امن وامان کا قیام اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
پولیس حکام کو ہدایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 12ربیع الاول کے اجتماعات، ریلیوں، جلوسوں، نعتیہ محافل اور دیگر مقامات کی سیکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے ِ
آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹریفک پولیس ٹریفک کی روانی کے ضمن میں مرتب کردہ پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ِ
کراچی اور اندرون سندھ میں 12 ربیع الاول کے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات تھی جبکہ فضائی نگرانی بھی کی گئی۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سندھ رینجرز کے اہلکار اسنیپ چیکنگ، موبائل وین اور موٹر سائیکلوں کے ذریعے پیرولنگ بھی کرتے رہے۔