• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

'مکی آرتھر اور سرفراز نے ٹیم کو مصنوعی طریقے سے نمبر ایک پر رکھا ہوا تھا'

شائع November 9, 2019 اپ ڈیٹ November 13, 2019
مصباح الحق کی زیر نگرانی عالمی نمبر ون پاکستان کی لگاتار دوسری ٹی20 سیریز میں شکست پر انہی ںشدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
مصباح الحق کی زیر نگرانی عالمی نمبر ون پاکستان کی لگاتار دوسری ٹی20 سیریز میں شکست پر انہی ںشدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کے خلاف ٹی20 سیریز میں عالمی نمبر 1 پاکستان کی شکست پر شائقین کرکٹ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی سابق کپتان سرفراز احمد کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔

آسٹریلیا نے جمعہ کو کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں پاکستان کو باآسانی 10وکٹوں سے مات دے کر سیریز 0-2 سے جیت لی تھی۔

رواں سال لگاتار چوتھی ٹی20 سیریز خصوصاً نئی ٹیم منیجمنٹ کی زیر نگرانی لگاتار دوسری سیریز ہارنے پر شائقین کرکٹ نے خوب برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر خصوصاً مصباح الحق کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جمعہ کو مصباح الحق کا نام ٹوئٹر پر ٹاپ فائیو ٹرینڈز میں رہا۔

مداحوں نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آخری ٹی20 میں 61 ڈاٹ گیندیں کھیلنے پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز نے 2سال میں ٹیم کو نمبر ون بنایا جبکہ مصباح نے 6میچوں میں ساری محنت برباد کردی۔

اسی طرح ایک مداح نے مصباح الحق کا دوسرا نام ہی 'Destroyer' رکھ دیا جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ نمبر ون ٹیم کو کس طرح سیریز ہروائی جاتی ہے، مصباح الحق سے سیکھا جائے۔

شائقین نے کہا کہ مصباح الحق اور وقار یونس کی جوڑی پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان پہنچائے گی، ساتھ ہی انہوں نے مصباح الحق کے دوہرے عہدوں پر بھی تنقید کی اور پی سی بی سےمصباح الحق کو ہٹانے اور سرفراز کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا۔

ایک کرکٹ فین نے لکھا کہ اب پی سی بی کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ پاکستان ٹیم ہی نمبرون نہیں بلکہ سرفراز احمد کپتان نمبر ون تھا۔

ایک اور ٹوئٹر صارف نے بھی موقع کی مناسب سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مکی آرتھر اور سرفراز نے ٹیم کو مصنوعی طریقے سے نمبر ایک پر رکھا ہوا تھا۔

حمزہ جنید نامی صارف نے لکھا کہ ہیڈ کوچ مصباح باؤئنسی وکٹوں پر بلے بازوں کی ناقص تیاری پر بیٹنگ کنسلٹنٹ مصباح سے ناراض ہیں، بیٹنگ کنسلٹنٹ مصباح کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر مصباح کو بہتر کھلاڑیوں کو منتخب کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے آخر میں لکھا کہ پی سی بی کو تحقیقات کرنی چاہیے کہ کونسا مصباح ٹھیک ہے۔

دوسری جانب ایک اور برہم صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اب بس یہی رہ گیا ہے کہ مصباح الحق کو پاکستان ٹیم کا کپتان اور پھر پی سی بی کا ڈائریکٹر بنا دیا جائے، اس طرح وہ کسی کو بھی جوابدہ نہیں ہوں گے اور ان کی اپنی سلیکشن پالیسیاں ہوں گی۔

جہاں ایک طرف اکثر صارفین مصباح اور نئی ٹیم مینجمنٹ پر برہم اور سابق کپتان سرفراز احمد کے لیے ہمدردی کا اظہار کرتے نظر آئے وہیں کچھ نے مصباح کی بھی حمایت میں آواز بلند کی۔

حمزہ ہارون نامی ٹوئٹر صارف نے کہا کہ سابق ٹیم منیجمنٹ نے تباہ کن غلطیاں کیں، انہوں نے ایسے کھلاڑیوں کا پول کیوں نہیں بنایا کہ جس میں سے کھلاڑیوں کو چنا جاسکے، اب ہم کیا کریں گے؟ کیا اب ہم دوبارہ محمد حفیظ اور شعیب ملک کو منتخب کریں گے؟ آزمودہ کھلاڑیوں کو کھلانے کے بجائے نئے کھلاڑیوں سے ہارنا بہتر ہے، میں مصباح الحق کی حمایت کرتا ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024