طلال چوہدری کے پی ٹی آئی رہنما کیلئے 'جنسی تعصبانہ' ریمارکس، شیریں مزاری کی مذمت
انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کی جانب سے ٹی وی پروگرام کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما کنول شوزب کے خلاف صنفی طور پر امتیازی اور نازیبا ریمارکس دینے کی مذمت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ 'طلال چوہدری اور ان کے ساتھی خواجہ آصف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر خواتین پر حملے کرتے ہیں اور ان میں معافی مانگنے کی بھی ہمت نہیں'۔
انہوں نے یہ بیان 4 نومبر کو نشر ہونے والے 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے کا حوالہ دیتے ہوئے جاری کیا۔
پروگرام کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کنول شوزب کے خلاف جنسی تعصبانہ ریمارکس جاری کیے تھے۔
غصے میں دکھنے والی کنول شوزب نے ان کے ریمارکس پر پروگرام کے میزبان سے انہیں بات کرنے کا موقع دینے کا کہا تھا تاہم طلال چوہدری مسلسل جنسی تعصبانہ ریمارکس دیتے رہے اور ایک موقع پر کنول شوزب نے انہیں کہا کہ 'خواتین کی عزت کرنا سیکھیں'، جس پر طلال چوہدری نے انہیں جواب دیا کہ 'پہلے آپ خواتین بن کر دکھائیں'۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ جب فواد چوہدری نے ساتھی سیاستدانوں پر جنسی تعصبانہ ریمارکس دیے ہوں۔
رواں سال کے آغاز میں انہوں نے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔
2016 میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو بھی مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے نازیبا ریمارکس کا نشانہ بنایا تھا جس کا انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں حوالہ بھی دیا۔
اس وقت حکومت میں وفاقی وزیر رہنے والے خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے فلور پر رمضان میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان پر جنسی تعصبانہ جملے کہے تھے۔